نئی دہلی (یواین آئی) پرانی دہلی کے ہجوم سے بھرے صدر بازار علاقے میں ہفتہ کی دوپہر ایک تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے لاکھوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہو گیا۔آگ پہلی منزل پر لگی تھی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کے علاوہ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔
فائر فائٹرز نے تین گھنٹے کی سخت محنت کے بعد آگ پر قابو پایا۔ موصولہ معلومات کے مطابق آگ بجھانے کے دوران دو فائر فائٹرز زخمی ہو گئے۔ زخمی عملے کو فوری طور پر قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ایک کو ابتدائی علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا، جبکہ دوسرے کا علاج جاری ہے۔ فی الحال پولیس آگ لگنے کے اسباب کی تحقیقات کر رہی ہے۔ڈپٹی چیف فائر آفیسر سنجے تومر نے بتایا کہ 15:49 پر آگ لگنے کی اطلاع ملی تھی۔ آگ تین منزلہ عمارت کی پہلی منزل پر لگی تھی۔ آگ بجھانے کے دوران ایک فائر فائٹر شدید زخمی ہو گیا۔ اب تک کسی اور کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دریں اثناء دہلی پردیش کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے صدر بازار کے ہجوم سے بھرے علاقے میں آگ کے واقعے کو انتظامی غفلت اور دہلی سرکارکی ناکامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ڈاکٹر کمار نے ہفتہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، "صدر بازار میں بجلی کے تاروں کا خطرناک جال برسوں سے ایک بڑے حادثے کو دعوت دے رہا تھا۔ اس پر بروقت کارروائی نہ کرنا دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر یہی آگ رات کے وقت لگتی تو جان و مال کا بھاری نقصان ہو سکتا تھا۔ یہ واقعہ ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ذمہ دار حکام اور متعلقہ محکموں پر سخت کارروائی ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسی لاپرواہی نہ ہو۔انہوں نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن سے مطالبہ کیا کہ جن تاجروں کا معاشی نقصان ہوا ہے، انہیں فوری امداد دی جائے۔ ساتھ ہی، صدر بازار سمیت تمام پرانی اور گنجان مارکیٹوں میں بجلی کی تاروں کے جال کو ہٹانے، موثر آگ سے تحفظ کے نظام کو نافذ کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔