جے پور(یو این آئی) راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی اور سونیا گاندھی کی قیادت میں ہی جمہوری طریقے سے نئے صدر کا انتخاب ممکن ہے۔ مسٹر گہلوت نے آج نئی دہلی میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر سینئر لیڈروں کے ساتھ کانگریس کے نو منتخب صدر ملکارجن کھرگے کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے بعد یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سونیا گاندھی کے سیاست میں آنے کے بعد ان کے مخالف تھے وہ ان کے مداح بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج محترمہ سونیا گاندھی کا کانگریس صدر کا عہدہ چھوڑنا تمام کانگریسیوں کے لئے ایک جذباتی لمحہ ہے۔ محترمہ گاندھی کی رہنمائی کانگریس پارٹی کے لیے انمول ہے اور رہے گی۔ 2004 اور 2009 میں بی جے پی کو شکست دے کر مرکز میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کی حکومت بنی۔ سونیا جی نے وزیر اعظم کا عہدہ بھی چھوڑ دیا اور پارٹی کو ہمیشہ ایک خاندان کی طرح چلایا۔ قربانی، پیار اور اپنائیت کے اس جذبے کی وجہ سے پارٹی سونیا جی کی قیادت میں متحد ہوئی اور کئی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد بنا کر یو پی اے کی تشکیل دی۔
انہوں نے کہا کہ سال 1998 میں جب محترمہ سونیا گاندھی نے کانگریس صدر کا عہدہ سنبھالا تو مرکز میں کانگریس کی حکومت نہیں تھی اور ریاستوں میں بھی کانگریس پارٹی کے لیے کئی چیلنجز تھے۔ سونیا جی کے صدر بننے کے بعد کانگریس نے راجستھان، مدھیہ پردیش، دہلی، کرناٹک سمیت تمام ریاستوں میں کامیابی حاصل کی۔