تہران: طالبان نے پاسداران انقلاب کی خبر ایجنسی ’’تسنیم‘‘ کے فوٹوگرافر محمد حسین ولایتی جو گزشتہ ہفتے سے زیر حراست تھے کو کابل میں ایرانی سفارت خانے کے حوالے کر دیا۔یہ اطلاع العربیہ نے دی ہے۔طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے بتایا کہ ایرانی فوٹوگرافر کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم خبر ایجنسی تسنیم نے کہا ہے کہ اس کا فوٹوگرافر ایران واپس نہیں آیا ہے۔ امید ہے اس کی واپسی جلد از جلد ہو جائے گی۔ ایرانی فوٹوگرافر حسین ولایتی کو 10 دن تک کابل میں قیام کے بعد گزشتہ ہفتے کو ایران واپس جاتے ہوئے کابل کے ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق حسین ولایتی فضائی اور قانونی طور پر افغانستان داخل ہوا تھا۔ طالبان حکام نے ایرانی فریق کی پوچھ گچھ کے باوجود حسین ولایتی کی حراست کی وجوہات کے بارے میں کوئی وضاحت فراہم نہیں کی۔دوسری جانب ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ابرام بالی نے جمعہ کے روز ایرانی نژاد جرمن شہری جمشید شارمہد کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ شار مہد کو فروری میں ایران میں بادشاہت کے حامی گروپ کی سربراہی کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اس گروپ پر 2008 میں بم دھماکے کا الزام لگایا گیا تھا۔
خصوصی ایلچی نے شارمہد کے بیٹے شایان اور بیٹی غزالہ کے ساتھ اپنی ایک تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "ایکس” پر شائع کی۔ انہوں نے کہا شارمہد کے خاندان سے ملنے کا موقع ملنا خوشی کی بات ہے۔اس پوسٹ کے جواب میں شار مہد کی بیٹی غزالہ نے کہا کہ اس نے بالی سے کہا تھا کہ انہیں "اقدامات” کی ضرورت ہے اور ان کے والد کو "امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے طے پانے والے کسی بھی معاہدے کا حصہ ہونا چاہیے۔