پٹنہ: امارت شرعیہ کے نائب ناظم ، مولانا سجاد میموریل اسپتال کے سکریٹری اور امارت شرعیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ، دارالعلوم الاسلامیہ کے سکریٹری اور امارت شرعیہ کے کئی اہم شعبوں کے ذمہ دار مولانا سہیل احمد ندوی صاحب کے انتقال پر آج مورخہ 27 جولائی 2023 کو مرکزی دفتر امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ میں امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحما نی صاحب کی صدارت میں تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔جس میں امارت شرعیہ کے تمام ذمہ داران و کارکنا ن کے علاوہ اسپتال و ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے ذمہ داران و کارکنان ، دار العلوم الاسلامیہ ، المعہد العالی امارت شرعیہ کے ذمہ داران و اساتذہ ، مولانا سجاد میموریل اسپتال کے ڈاکٹرزو کارکنان نے شرکت کی ۔ اس تعزیتی نشست میں اظہار تعزیت کرتے ہوئے امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے فرمایا کہ آج ہم سب لوگ تعزیت کے مستحق ہیں ، مولانا امارت شرعیہ کی ٹیم کا ایک اہم حصہ تھے، ان کے اندر انتظامی صلاحیت اعلیٰ درجہ کی تھی ، بہت ہی باصلاحیت ، بارعب، خوش خلق اور سب کو جوڑ کر چلنے والے تھے ، سب سے بڑھ کر ان کی خصوصیت تھی کہ وہ ذمہ داریوں سے گھبرایا نہیں کرتے ہر ذمہ داری کو خوش دلی سے قبول کرتے اور اس کو پوری ایمانداری اور سمع و طاعت کے جذبہ کے ساتھ نبھاتے ، کسی وقت بھی امار ت شرعیہ کے کام کے لیے انہیں آواز دی جاتی مکمل نشاط اور خوش دلی کے ساتھ حاضر ہوتے۔ان کی ایک اور اہم خصوصیت تھی کہ وہ امارت شرعیہ کی چلتی پھرتی تاریخ تھے ، امارت شرعیہ کی تاریخ ان کے سینے میں محفوظ تھی ، کہا جا سکتا ہے کہ مولانا امارت شرعیہ کا انسائکلو پیڈیا تھے ۔انہوں نے اپنی پوری زندگی امارت شرعیہ اور اللہ کے دین کے کام کے لیے لگا دیا، وہ ایک ایسے شخص تھے جو اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اس کاصلہ یہ دیا کہ انہیں قابل رشک خاتمہ نصیب فرمایا جو ان کی اللہ کے یہاں مقبولیت کی واضح نشانی ہے ۔میں نے مولانا کے ساتھ تقریباً پونے دو سال سے کام کرنا شروع کیا، میں نے اس مدت میں مولانا ایک بہترین منتظم پایا ، ایک اچھا مشیر پایا ، ایک ایسا شخص جو اچھے مشورہ دے سکتا تھا، ایک ایسا شخص جو لوگوں کو جوڑ کر کے کام کر وا سکتا تھا۔ ایک ایسا شخص ہم سے جدا ہو گیا ہے ، مولانا کے اندر بے شمار خوبیاں تھیں ، ہم لوگ ان کی زندگی سے یہ سبق حاصل کریں کہ اسلام کے لیے ، امار ت شرعیہ کے لیے اور ملت کے کاموں کے لیے ہم ہمہ وقت تیار رہیں ۔یقیناً ان کے انتقال سے امارت شرعیہ کا بڑا نقصان ہوا ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ امارت شرعیہ کو اور ملت کو ان کا نعم البدل عطا کر دے اور پسماندگان اور ہم سب کو صبر جمیل عطا کرے، مولانا کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات کو بلند کرے اور جنت الفردوس میں ابدی جگہ عطا فرما دے۔آمین۔

اس تعزیتی نشست سے نائب امیر شریعت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی، مولانا محمد شبلی القاسمی قائم مقام ناظم ، مولانا محمد انظار عالم قاسمی قاضی شریعت مرکزی دار القضاء ، مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی مفتی امارت شرعیہ ، مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت ، مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت، مولانا محمد عالم قاسمی رکن شوریٰ امارت شرعیہ، مولانا بدر احمد مجیبی استاذ المہعد العالی، مولانا عبد الباسط ندوی سکریٹری المہعد العالی، مولانا منت اللہ قاسمی شیخ الحدیث دار العلوم الاسلامیہ، مولانا یحیٰ غنی مہتمم دار العلوم دار العلوم الاسلامیہ، مولانا مفتی محمد انور قاسمی قاضی شریعت دار القضاء رانچی، مولانا سعود عالم قاسمی قاضی شریعت دار القضاء جمشید پور، مولانا تبریز عالم قاسمی ناظم تعلیمات دار العلوم الاسلامیہ، مولانا اعجاز احمد رکن شوریٰ امارت شرعیہ ، ڈاکٹر سید نثار احمد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ مولانا سجا دمیموریل اسپتال ، ڈاکٹر سید غلام محی الدین اشرفی، ڈاکٹر سید یاسر حبیب ، ڈاکٹر سید کمال وارث ایچ او ڈی مولانا منت اللہ رحمانی پارا میڈیکل، جناب ضیاء الدین صاحب اکیڈمک انچارج مولانا منت اللہ رحمانی پارا میڈیکل، مولانا رضوان احمد ندوی معاون مدیر نقیب، مولانا امتیاز احمد قاسمی معاون قاضی شریعت، مولانا محمد ابو الکلام شمسی معاون ناظم امارت شرعیہ نے بھی اظہار تعزیت کیا اور مولانا کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سامعین کے سامنے رکھا اور ان کی خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے لیے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کی۔
اس تعزیتی نشست کا آغازمولانا اسعد اللہ قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔مولانا مفتی مجیب الرحمن قاسمی بھاگل پوری نے نعت شریف پیش کی ، مولانا نیاز احمد رحمانی نے مولانا مرحوم کی وفات پر پر مولانا اشتیاق حید ر قاسمی قاضی شریعت بسوریا کا لکھا ہوا منظوم کلام پیش کیا۔تعزیتی نشست کی نظامت مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے کی اور آخر میں حضرت امیر شریعت کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ نشست میں جناب احسان الحق صاحب رکن شوریٰ ، جناب عبد الوہاب انصاری صاحب انچارج شعبہ اصلاحات اراضی، مولانا قمر انیس قاسمی معاون ناظم ، مولانا ارشد رحمانی آفس سکریٹری، مولانا عبد اللہ جاوید، مولانا مفتی احتکام الحق قاسمی، مولانا شمیم اکرم رحمانی،مولانامرسل قاسمی، مولانا مجیب الرحمن قاسمی نائب قاضی، جناب عرفان الحق صاحب انچارج بیت المال ، جناب امتیاز صاحب اکاؤنٹنٹ، جناب حامد صاحب ، جناب سید خبیب صاحب ، مولنا منہاج عالم ندوی مولانا ابو داؤد صاحب، مولانا افروز سلیمی صاحب، مولانا عقیل اختر، مولانا احتشام رحمانی، مولانا مطیع الرحمن شمسی، مولانا راشد العزیری ندوی،مولانا عبد القدوس مظاہری، مولانا بدر عالم، جناب اعجاز صاحب ایم ایس ایم اسپتال ،مولانا روح الامین قاسمی المہعد العالی، وغیرہ کے علاوہ ذمہ داران ، کارکنان و معززین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
پٹنہ: امارت شرعیہ کے نائب ناظم ، مولانا سجاد میموریل اسپتال کے سکریٹری اور امارت شرعیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ، دارالعلوم الاسلامیہ کے سکریٹری اور امارت شرعیہ کے کئی اہم شعبوں کے ذمہ دار مولانا سہیل احمد ندوی صاحب کے انتقال پر آج مورخہ 27 جولائی 2023 کو مرکزی دفتر امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ میں امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحما نی صاحب کی صدارت میں تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔جس میں امارت شرعیہ کے تمام ذمہ داران و کارکنا ن کے علاوہ اسپتال و ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے ذمہ داران و کارکنان ، دار العلوم الاسلامیہ ، المعہد العالی امارت شرعیہ کے ذمہ داران و اساتذہ ، مولانا سجاد میموریل اسپتال کے ڈاکٹرزو کارکنان نے شرکت کی ۔ اس تعزیتی نشست میں اظہار تعزیت کرتے ہوئے امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے فرمایا کہ آج ہم سب لوگ تعزیت کے مستحق ہیں ، مولانا امارت شرعیہ کی ٹیم کا ایک اہم حصہ تھے، ان کے اندر انتظامی صلاحیت اعلیٰ درجہ کی تھی ، بہت ہی باصلاحیت ، بارعب، خوش خلق اور سب کو جوڑ کر چلنے والے تھے ، سب سے بڑھ کر ان کی خصوصیت تھی کہ وہ ذمہ داریوں سے گھبرایا نہیں کرتے ہر ذمہ داری کو خوش دلی سے قبول کرتے اور اس کو پوری ایمانداری اور سمع و طاعت کے جذبہ کے ساتھ نبھاتے ، کسی وقت بھی امار ت شرعیہ کے کام کے لیے انہیں آواز دی جاتی مکمل نشاط اور خوش دلی کے ساتھ حاضر ہوتے۔ان کی ایک اور اہم خصوصیت تھی کہ وہ امارت شرعیہ کی چلتی پھرتی تاریخ تھے ، امارت شرعیہ کی تاریخ ان کے سینے میں محفوظ تھی ، کہا جا سکتا ہے کہ مولانا امارت شرعیہ کا انسائکلو پیڈیا تھے ۔انہوں نے اپنی پوری زندگی امارت شرعیہ اور اللہ کے دین کے کام کے لیے لگا دیا، وہ ایک ایسے شخص تھے جو اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اس کاصلہ یہ دیا کہ انہیں قابل رشک خاتمہ نصیب فرمایا جو ان کی اللہ کے یہاں مقبولیت کی واضح نشانی ہے ۔میں نے مولانا کے ساتھ تقریباً پونے دو سال سے کام کرنا شروع کیا، میں نے اس مدت میں مولانا ایک بہترین منتظم پایا ، ایک اچھا مشیر پایا ، ایک ایسا شخص جو اچھے مشورہ دے سکتا تھا، ایک ایسا شخص جو لوگوں کو جوڑ کر کے کام کر وا سکتا تھا۔ ایک ایسا شخص ہم سے جدا ہو گیا ہے ، مولانا کے اندر بے شمار خوبیاں تھیں ، ہم لوگ ان کی زندگی سے یہ سبق حاصل کریں کہ اسلام کے لیے ، امار ت شرعیہ کے لیے اور ملت کے کاموں کے لیے ہم ہمہ وقت تیار رہیں ۔یقیناً ان کے انتقال سے امارت شرعیہ کا بڑا نقصان ہوا ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ امارت شرعیہ کو اور ملت کو ان کا نعم البدل عطا کر دے اور پسماندگان اور ہم سب کو صبر جمیل عطا کرے، مولانا کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات کو بلند کرے اور جنت الفردوس میں ابدی جگہ عطا فرما دے۔آمین
اس تعزیتی نشست سے نائب امیر شریعت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی، مولانا محمد شبلی القاسمی قائم مقام ناظم ، مولانا محمد انظار عالم قاسمی قاضی شریعت مرکزی دار القضاء ، مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی مفتی امارت شرعیہ ، مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت ، مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت، مولانا محمد عالم قاسمی رکن شوریٰ امارت شرعیہ، مولانا بدر احمد مجیبی استاذ المہعد العالی، مولانا عبد الباسط ندوی سکریٹری المہعد العالی، مولانا منت اللہ قاسمی شیخ الحدیث دار العلوم الاسلامیہ، مولانا یحیٰ غنی مہتمم دار العلوم دار العلوم الاسلامیہ، مولانا مفتی محمد انور قاسمی قاضی شریعت دار القضاء رانچی، مولانا سعود عالم قاسمی قاضی شریعت دار القضاء جمشید پور، مولانا تبریز عالم قاسمی ناظم تعلیمات دار العلوم الاسلامیہ، مولانا اعجاز احمد رکن شوریٰ امارت شرعیہ ، ڈاکٹر سید نثار احمد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ مولانا سجا دمیموریل اسپتال ، ڈاکٹر سید غلام محی الدین اشرفی، ڈاکٹر سید یاسر حبیب ، ڈاکٹر سید کمال وارث ایچ او ڈی مولانا منت اللہ رحمانی پارا میڈیکل، جناب ضیاء الدین صاحب اکیڈمک انچارج مولانا منت اللہ رحمانی پارا میڈیکل، مولانا رضوان احمد ندوی معاون مدیر نقیب، مولانا امتیاز احمد قاسمی معاون قاضی شریعت، مولانا محمد ابو الکلام شمسی معاون ناظم امارت شرعیہ نے بھی اظہار تعزیت کیا اور مولانا کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سامعین کے سامنے رکھا اور ان کی خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے لیے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کی۔
اس تعزیتی نشست کا آغازمولانا اسعد اللہ قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔مولانا مفتی مجیب الرحمن قاسمی بھاگل پوری نے نعت شریف پیش کی ، مولانا نیاز احمد رحمانی نے مولانا مرحوم کی وفات پر پر مولانا اشتیاق حید ر قاسمی قاضی شریعت بسوریا کا لکھا ہوا منظوم کلام پیش کیا۔تعزیتی نشست کی نظامت مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے کی اور آخر میں حضرت امیر شریعت کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ نشست میں جناب احسان الحق صاحب رکن شوریٰ ، جناب عبد الوہاب انصاری صاحب انچارج شعبہ اصلاحات اراضی، مولانا قمر انیس قاسمی معاون ناظم ، مولانا ارشد رحمانی آفس سکریٹری، مولانا عبد اللہ جاوید، مولانا مفتی احتکام الحق قاسمی، مولانا شمیم اکرم رحمانی،مولانامرسل قاسمی، مولانا مجیب الرحمن قاسمی نائب قاضی، جناب عرفان الحق صاحب انچارج بیت المال ، جناب امتیاز صاحب اکاؤنٹنٹ، جناب حامد صاحب ، جناب سید خبیب صاحب ، مولنا منہاج عالم ندوی مولانا ابو داؤد صاحب، مولانا افروز سلیمی صاحب، مولانا عقیل اختر، مولانا احتشام رحمانی، مولانا مطیع الرحمن شمسی، مولانا راشد العزیری ندوی،مولانا عبد القدوس مظاہری، مولانا بدر عالم، جناب اعجاز صاحب ایم ایس ایم اسپتال ،مولانا روح الامین قاسمی المہعد العالی، وغیرہ کے علاوہ ذمہ داران ، کارکنان و معززین کی بڑی تعداد شریک تھی۔