وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست کے مختلف مسائل پر 27ستمبر کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا
چنڈی گڑھ (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے وزراء اور ایم ایل اے نے جمعرات کو اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی منسوخی کے خلاف احتجاج کے لیے یہاں اسمبلی سے گورنر ہاؤس تک ‘امن مارچ’ نکالا۔ اے اے پی ممبران اسمبلی نے ‘جمہوریت کے قاتل، کانگریس-بی جے پی جمہوریت کا قتل’ کے نعرے لگائے ، ‘آپریشن لوٹس بند کرو’ کے بینر اٹھائے ہوئے تھے ۔ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کانگریس کے ساتھ مل کر اے اے پی حکومت کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے گورنر کے اجلاس کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو جمہوریت کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ گورنر بنواری لال پروہت نے مرکز کے کہنے پر اپنا فیصلہ تبدیل کیا ہے ۔ایم ایل اے نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں بشمول کانگریس اور ایس اے ڈی-بی جے پی وزیراعلی بھگونت مان کی قیادت والی عام آدمی پارٹی حکومت کی غیر معمولی کارکردگی سے دنگ رہ گئی ہیں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں، لیکن ان کے مذموم ایجنڈے کو عام آدمی پارٹی کے سپاہی کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ بی جے پی کی ‘بی ٹیم’ ہے اور بھگوا پارٹی کے لیے کام کر رہی ہے ۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے چھاپے کی دھمکیوں کے خوف سے کانگریس لیڈر اپنے عہدے کو بچانے کے لیے بی جے پی کی زبان بول رہے ہیں۔ایم ایل اے نے کہا کہ اے اے پی حکومت 27 ستمبر کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائے گی جس میں ریاست سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ حکومت پارٹی قانون کے مطابق وزراء کونسل کی اجازت کے بغیر اجازت منسوخ کرنے کے گورنر کے من مانی اور غیر جمہوری فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کرے گی۔
ادھر پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے مختلف مسائل پر بحث کے لیے 27 ستمبر کو پنجاب قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔مسٹر مان نے جمعرات کو یہاں کہا کہ ریاستی حکومت پہلے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو منسوخ کرنے اور پھر اسے منسوخ کرنے کے گورنر کے من مانی اور جمہوریت مخالف فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ یہ ایک بدقسمتی کا فیصلہ ہے اور وہ اس غیر معقول فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ ریاستوں کے جمہوری حقوق اور وفاقی حقوق کے تحفظ کے لیے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔بی جے پی کے ‘آپریشن لوٹس’ کی حمایت کرنے پر پنجاب کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کانگریس اس معاملے میں بھگوا پارٹی کے ساتھ کھڑی ہے ۔ جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بے دخل کرنے کے اس کام کے لیے کانگریس، شرومنی اکالی دل اور بی جے پی نے ہاتھ ملایا ہے ۔ کانگریس اور بی جے پی نے علاقائی پارٹیوں کو حاشیہ پر دھکیل دیا ہے اور اب وہ چاہتے ہیں کہ اقتدار صرف ان دو پارٹیوں کے پاس رہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) انسداد بدعنوانی مہم سے پیدا ہوئی ہے اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت میں پارٹی ہر روز ترقی کر رہی ہے ۔ ہر غیر جمہوری اقدام کی مخالفت کریں گے اور دباؤ کی چالوں کے سامنے نہیں جھکیں گے ۔ پنجاب ملک کے عوام کو یہ پیغام دے گا کہ جمہوریت میں کوئی فرد خاص نہیں ہوتا بلکہ عوام سب سے اوپر ہوتے ہیں۔