اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کا صدر سمیت تین عہدوں پر قبضہ ،نائب صدر کے عہدہ پراین ایس یو آئی نے جیت درج کی
نئی دہلی (یو این آئی) اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے ہفتہ کو دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں صدر سمیت تین عہدوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین نے ایک عہدہ جیتا۔ قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ڈی یو میں تین سال بعد طلبہ یونین کے انتخابات ہوئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پارٹی صدر جے پی نڈا نے ڈی یو ایس یو انتخابات میں اے بی وی پی کی جیت پر کارکنوں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں اے بی وی پی کی زبردست جیت پر پریشد کے تمام کارکنوں کو دلی مبارکباد۔ یہ جیت قومی مفاد کو اولین ترجیح ماننے والے نظریے میں نوجوان نسل کے یقین کی علاسی کرتی ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ پریشد کے کارکنان نوجوانوں میں سوامی وویکانند جی کے نظریات اور قوم پرستی کے جذبے کو زندہ رکھنے کے لیے مسلسل عزم کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے پارٹی کے تمام کارکنوں کو مبارکباد دی۔
مسٹر نڈا نے ایک پوسٹ میں کہا، ’’”سوامی وویکانند کے نظریات سے متاثر ہو کر، اے بی وی پی نے ہمیشہ ہمارے نوجوانوں کے دلوں میں قوم پرستی اور بے لوث خدمت کا شعلہ روشن کیا ہے۔ ڈی یو ایس یو انتخابات میں اے بی وی پی کے تشار ڈیڑھا نے صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔ ڈیڑھا کو 23 ہزار 460 ووٹ ملے ہیں، جب کہ دوسرے نمبر پر رہے این ایس یو آئی کے ہتیش گلیا کو 20 ہزار 345 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں وائس پریزیڈنٹ کے عہدے پر این ایس یو آئی کے ابھی دہیا نے جیت حاصل کی ہے۔ انہیں 22331 ووٹ ملے ہیں، جب کہ دوسرے نمبر پر رہے اے بی وی پی کے سوشانت دھنکھر کو 20502 ووٹ ملے۔ سکریٹری کے عہدے پر اے بی وی پی کی ارپیتا نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں 24534 ووٹ ملے، جبکہ دوسرے نمبر پر این ایس یو آئی کی یکشنا شرما کو 11597 ووٹ ملے۔ اے بی وی پی کے سچن بینسلا کو جوائنٹ سکریٹری کا عہدہ حاصل ہوا ہے۔ انہیں 24955 ووٹ ملے، جبکہ دوسرے نمبر پر رہنے والے این ایس یو آئی کے شبھم کمار کو 14960 ووٹ ملے۔