مجلس اتحاد المسلمین بہار کے صدرکا دعویٰ، کلال برادری جو مسلم ہے،اسے ہندوؤں میں شامل کر دیا گیا ہے
پٹنہ (یو این آئی)حکومت بہار نے ذات پات پر مبنی جو سروے کرایا ہے وہ ایک اچھا قدم ہے ایم ائی ایم اس کا خیر مقدم کرتی ہے لیکن اس سروے کو ایک سیاسی حربہ بنانے کی بجائے اسے عوام کے مفاد میں استعمال کیا جانا ضروری ہے ۔یہ مطالبہ مجلس اتحاد المسلمین بہار کے ریاستی صدر اور امور کے رکن اسمبلی اختر الایمان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے بتایا کہ اس سروے سے متعلق حکومت بہار کی کل جماعتی میٹنگ میں انہوں نے ایم ائی ایم کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سروے سے معلوم ہوا کہ بیک ورڈ کلاس کی آبادی بڑھی ہے ۔ اس کے مطابق ای بی سی 36% اور او بی سی 27% کل ملا کر 63 % ہیں ۔ چونکہ پرانی ابادی کے تناسب سے ان کے لیے کل 33 فیصد ریزرویشن ہے جو بہت کم ہے ۔لہذا اب اس کا دائرہ بڑھا کر 50 فیصد کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ میرا دوسرا مطالبہ تھا کہ جس طرح رنگنا تھ مشرا کمیشن کی سفارش کے مطابق جنوبی ہند میں کیرالا ، تمل ناڈو اور کرناٹک وغیرہ حکومت نے بیک ورڈ کلاس کے کوٹے میں اقلیتوں کا الگ کوٹا طے کیا ۔اسی طرح ریاست بہار میں بھی ریزرویشن کے اندر ریزرویشن لاگو کر کے اقلیتوں کا الگ سے کوٹا مقرر کیا جائے۔ کیونکہ تجربے سے یہ معلوم ہوا یے کہ اقلیتوں کا کوٹا الگ نہیں ہونے کے سبب عام طور سے اقلیت اس سے محروم رہ جاتی ہے ۔لہذا اس کا الگ کوٹا طے کیا جانا ضروری ہے۔
اخترالایمان نے ایک بڑا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس سروے میں بہار کی کلال برادری کو جو مسلم ہے ، ہندوؤں میں شامل کر دیا گیا ہے۔ بہار میں کلال برادری کی ایک بڑی تعداد بستی ہے اگر ان کو مسلمانوں کی آبادی میں جوڑ دیا جائے تو بہار میں مسلم آبادی تقریبا 19 فیصد ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑی سازش ہے کہ مسلمانوں کی آبادی کم سے کم دکھائی جائے ۔اور ان کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جائے ۔ ایم ائی ایم کا مطالبہ ہے کہ کلال برادری کو مسلمانوں کی آبادی میں شامل کر کے صحیح رپورٹ شائع کی جائے ۔
پریس کانفرنس میں اختر الایمان نے مطالبہ کیا کہ اس سروے میں ہر ذات اور طبقے کا اقتصادی سروے بھی کیا گیا ہے ۔جس سے ان کی معاشی تعلیمی اور سماجی حیثیت کا اندازہ ہوتا ہے ۔ حکومت اس اقتصادی سروے کو بھی عام کرے اور اس رپورٹ کو شائع کرے جس سے اندازہ لگایا جا سکے کہ کس برادری کی اقتصادی تعلیمی اور سماجی حیثیت کیا ہے۔ایم ائی ایم کے ریاستی سربراہ نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ریزرویشن کوٹے میں توسیع کرنے کے بعدوہ اس پر فوری عمل درامد کرے ۔ اور ہر سال اسمبلی میں اس کی رپورٹ پیش کریے۔ ایسا کرنے سے بہار کی سبھی برادریاں اور طبقات یکساں طور پر ترقی کے میدان میں اگے بڑھیں گی اور ہمارا پورا بہار صحیح معنوں میں ترقی یافتہ اور خوشحال بن سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ سرجاپوری برادری کی آبادی ۲۴ لاکھ ہے لیکن ان میں سے بہت لوگ سرٹی فیکٹ سے محروم ہیں جس کی وجہ سے وہ سرکاری اسکیم اور تحفظات کا حصہ نہیں بن پاتے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس طرف فوری توجہ دی جائے اور سرٹی فیکٹ جاری کی جائے۔