لکھنؤ:(یواین آئی)سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی کو بے حس جماعت قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ سنبھل تشدد کرانے کے بعد بھی حکومت وہاں لوگوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔یادو نے منگل کو پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر پر منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ سنبھل کا تشدد منظم سازش کے تحت کرایا گیا۔ سنبھل میں لوگوں کے ساتھ ابھی بھی بڑے پیمانے پر ناانصافی چل رہی ہے۔ جھوٹے مقدمات لگائے جارہے ہیں۔ڈی ایم، پولیس انتظامیہ غیر آئینی اور غیر جمہوری کام کررہے ہیں ۔ سنبھل میں فساد نہیں تھا۔ وہاں پولیس کی گولی سے معصوم نوجوانوں کی جان لی گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) کی حکومت بننے پر سنبھل کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ جانچ کر خاطیوں کو سزا دلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ملک کا بھائی چارہ تباہ کرنا چاہتی ہے۔ سماج میں نفرت اور تفریق پھیلانی چاہتی ہے۔ جب ملک میں پلیس آف ورشپ ایکٹ نافذ ہے تب اتنی جلد بازی میں شاہی جامع مسجد کے سروے کی کیا ضرورت تھی۔ یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں انسان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ بی جے پی دراڑ وادی پارٹی ہے۔ بھائی چارہ کے خلاف ہے۔ یہ بے حس پارٹی ہے۔ ناانصافی، ظلم و زیادتی کے تمام واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن اس حکومت میں متاثرین کے تئیں کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت میں کسی کو انصاف نہیں مل رہا ہے۔ نہ کسی کی سنوائی ہورہی ہے۔یادو نے کہا کہ سنبھل میں واقعہ کے بعد ایس پی کے نمائندہ وفد کو متاثرین سے ملنے سے کیوں روکاگیا۔آخر حکومت کیا چھپانا چاہتی تھی۔سنبھل میں پولیس انتظامیہ نے لوگوں کے ساتھ جیسی ناانصافی کی ہے۔ ویسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ پولیس نے اپنے مطابق بیان دلانے کے لئے لوگوں کو پیٹا، جھوٹے مقدمات عائد کئے، ہراساں کیا۔ جب سماج وادی پارٹی کے لیڈر متاثرین سے جیل میں ملنے گئے تو وہاں جیلر کے خلاف نسلی تعصب کی بنیاد پر کاروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دو پلڑے ہیں۔ ایک پی ڈی اے کے خلاف ناانصافی اور دوسرا بدعنوانی ہے۔ بدعنوانی کے سلسلے میں بحث عام ہے۔ اب بی جے پی کے لوگ بدعنوانی کے حوالے سے ایک دوسرے پر بھی الزام لگانے لگے ہیں۔ لکھنؤ والے دہلی پر اور دہلی والے لکھنؤ پر الزام لگوا رہے ہیں۔ بی جےپی حکومت شباب پر پہنچ چکی بدعنوانی اور کندرکی، میراپور ضمنی الیکشن میں ہوئے ووٹوں کی لوٹ چھپانے کے لئے سنبھل جیسے واقعات کرارہی ہے۔
ملکی پور اسمبلی ضمنی الیکشن میں ایس پی کی جیت کا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی غیر جمہوری پارٹی ہے۔ غیر آئینی کام کرتی ہے۔ آئین نہیں مانتی ہے۔ بی جےپی کی سرکاروں نے سپریم کورٹ میں جھوٹا تیقن دیا۔ ان کی تاریخ قانون، آئین ماننے کی نہیں ہے۔ بی جے پی کے لوگ جھوٹ بولنے والے لوگ ہیں۔ یہ جھوٹا حلف نامہ دیتے ہیں۔ ان سے آئین کے راستے پر چلنے کی امید بھول ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی کا ایم ایل اے کہہ رہا ہے کہ یومیہ 50ہزار گائیں کاٹی جارہی ہیں تو وزیر اعلی کیا کررہے ہیں۔