واشنگٹن، 27 اپریل (یو این آئی)امریکی ریاست اوہائیو میں پولیس کے بہیمانہ تشدد کے باعث ایک اور سیاہ فام شخص موت کے منہ میں چلا گیا جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔پولیس نے فرینک ٹائسن نامی سیاہ فام کو مبینہ طور پر ایکسیڈنٹ کے بعد فرار ہوتے ہوئے پکڑا تھا۔ پولیس اہلکاروں نے اسے فرش پر لٹا کر دبوچ رکھا ہے۔منظرِ عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرینک ٹائسن پولیس اہلکاروں سے التجا کرتا رہا کہ وہ سانس نہیں لے پا رہا لیکن کسی نے اس کی نہیں سنی اور بالآخر اسپتال میں دم توڑ گیا۔
یاد رہے کہ سال 2020 میں امریکی ریاست مینیسوٹا میں پولیس اہلکاروں کے تشدد سے جارج فلائیڈ نامی سیاہ نام شخص موت کے منہ میں چلا گیا تھا جس کے بعد امریکا بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
گزشتہ ماہ انگلینڈ کی کاؤنٹی کمبریا میں سفید فام شخص کی جانب سے اسکول جانے والے سیاہ فام طالب علم کے ساتھ متعصبانہ سلوک کی ویڈیو نے لوگوں کو سخت افسردہ کیا تھا۔
ایک سیاہ فام اسکول کے لڑکے کو ایک سفید فام مرد کے جوتے کو چومنے پر مجبور کیا گیا تھا، ’نسلی بدسلوکی‘ کی مذکورہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں ایک سفید فام شخص کو اسکول یونیفارم میں ملبوس سیاہ فام لڑکے کو ہراساں کرتے دیکھا گیا تھا۔سفید فام لڑکا بچے کو حکم دیتا ہے کہ ’اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھو اور میرے جوتے کو چومو‘ دوسرے صورت میں تمہیں بہت مارا جائے گا۔ملزم سیاہ فام بچے سے بار بار کہتا رہا کہ ’میرے جوتے کو چومو‘، اس دوران کیمرے کے پیچھے موجود لوگوں کو ہنستے ہوئے بھی سنا گیا۔