کلکتہ 27نومبر (یواین آئی) ترنمول کانگریس نے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران سندیش کھالی میں سی بی آئی کے چھاپے اور ہتھیاروں کی برآمدگی کو لے کر الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی۔ ترنمول کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ یہ واقعہ کل ترتیب دیا گیا تھا۔ ریاست کی حکمراں جماعت نے الیکشن کمیشن میں درج شکایت میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سی بی آئی نے جان بوجھ کر ریاست کے تین مراکز میں انتخابات کے دوران بے ایمانی کے لیے یہ کارروائی کی تھی۔
سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ سندیش کھالی میں شاہ جہاں کے قریبی دوست کے گھر پر چھاپہ مار کر کئی غیر ملکی ہتھیار برآمد کیے گئے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے مطابق ان میں کچھ دھماکہ خیز مواد بھی تھا۔ این ایس جی نے موقع پر جا کر کافی دیر تک تلاشی لی۔الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے خط میں ترنمول کانگریس نے پہلے کمیشن سے درخواست کی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مرکزی ایجنسی کاسیاسی جماعتوں کے خلاف مہم میں استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
کل سندیش کھالی میں سی بی آئی کی کارروائی نے ترنمول کے اندیشوں کی تصدیق کردی دارجلنگ، رائے گنج، بالورگھاٹ ریاست کے ان تین مراکز میں ووٹنگ کے دوران سی بی آئی نے کل سندیش کھالی میں یہ کارروائی کیوں کی، ترنمول نے اس کے مقصد پر سوال اٹھائے ہیں۔
ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیش سے سی بی آئی کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’امن و قانون کا معاملہ پوری طرح سے ریاست کے دائرہ اختیار میں ہے‘‘۔ لیکن سی بی آئی نے ریاستی پولیس یا انتظامیہ کو بتائے بغیر کارروائی آگے بڑھا رہی ہے۔ سی بی آئی نے مکمل بم اسکواڈ ہونے کے باوجود ریاستی پولیس کو بلانے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ دراصل میڈیا ریاستی انتظامیہ یا پھرپولیس کے موقع پر پہنچنے سے پہلے ہی موقع پر پہنچ گئی۔ ملک بھر میں خبر پھیل گئی کہ سندیش کھالی سے اسلحہ برآمد ہوئے ہیں۔ تاہم یہ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ آیا وہ ہتھیار واقعی آپریشن کے دوران برآمد ہوئے تھے یا انہیں سی بی آئی، این ایس جی نے خفیہ طور پر وہاں رکھا تھا۔‘‘
ترنمول کانگریس نے شکایت کی ہے کہ کل ووٹنگ کے عمل کے دوران ترنمول کے خلاف میڈیا مہم کی وجہ سے ترنمول کانگریس کے امیدواروں سے متعلق رائے دہندوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’’سندیش کھالی کے واقعہ کو لے کر وزیر اعظم نریندر اور بی جے پی لیڈر باقاعدگی سے ترنمول کانگریس کے خلاف مہم چلا رہے ہیں‘‘۔ یہ واضح ہے کہ بی جے پی مرکزی حکومت کے ذریعے سی بی آئی کو کنٹرول کرتی ہے۔ اس واقعہ سے ایک بار پھر یہ ثابت ہو گیا ہے۔سی بی آئی جیسی مرکزی ایجنسیوں کو ترنمول مخالف پروپیگنڈہ پھیلا نے اور عامہ کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ترنمول کانگریس نے یہ شبہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ریاستی حکومت کے کسی نمائندے کی غیر موجودگی میں ہتھیاروں کی برآمدگی کا یہ واقعہ دراصل سی بی آئی اور این ایس جی کی سازش ہے۔
اس صورتحال میں ترنمول کانگریس نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رہنما خطوط جاری کرے کہ مرکزی ایجنسی انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں اور ان کے عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے گریز کرے۔ اس کے علاوہ ترنمول نے کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ سندیش کھالی کے واقعہ سے متعلق کسی بھی خبر کو رپورٹ نہ کرنے کا حکم جاری کرے۔ ترنمول کانگریس کی شکایت کلکتہ میں مرکزی الیکشن آفس نے دہلی میں کمیشن کے ہیڈکوارٹر کو بھیج دی ہے۔