عمان: منگل کے روز غزہ میں ہسپتال پر ٹارگٹد اسرائیلی بمباری کے خلاف اردن کے دارالحکومت عمان میں درجنوں مظاہرین نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا ہے۔ہسپتل پر براہ راست کی گئی بمباری میں سینکڑوں فلسطینی زخمی ، بیمار اور ڈاکٹر و طبی عملے کے ارکان جاں بحق ہو گئے ہیں۔عمان میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے مظاہرین نے سیکورٹی بیرئیر کو پیچھے چھوڑ دیا اور سفارت خانے کے کمپاونڈ کے سامنے پہنچ گئے، تاہم اردن کی سیکورٹی فورس نے فلسطینی عوام کے حق میں اسرائیل کے خلاف نکلے ان مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور انہیں زبردستی منتشر کر دیا۔تاکہ امن و امان برقرار رہے اور اس طرح کے احتجاج کی حوصلہ شکنی ہو۔
ادھراردن کے شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ "ایک خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جو خطے کو ناپسندیدہ نتائج کے ساتھ تباہی کی طرف لے جائے گی”۔اردن کے شاہی دربار کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ جنگ جو ایک خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، خطے کو ناپسندیدہ نتائج کے ساتھ تباہی کی طرف لے جائے گی۔ عالمی برادری کو خونریزی کا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔ یہ جنگ انسانیت کی توہین ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "اس گھناؤنے قتل عام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔اسرائیل نے غزہ کے ہسپتال میں زیر علاج معصوم شہریوں، زخمیوں اور بیماروں پر حملہ کرکے سنگین غلطی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ "یہ ایک گھناؤنا جنگی جرم ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل کو غزہ کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت کو فوری طور پر روکنا چاہیے، جو کہ انسانی اور اخلاقی اقدار سے متصادم ہے اور بین الاقوامی انسانی قانون کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ "
انہوں نے زور دیا کہ اردن فلسطینی بھائیوں کے حقوق اور ان کے منصفانہ نصب العین کے دفاع میں سب سے آگے رہے گا۔”حماس کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق غزہ شہر کے عرب الاھلی ہسپتال جسے المعمدان ہسپتال بھی کہا جاتا ہےکے صحن پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 500 افراد شہید ہو گئے۔