چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے وسیم بریلوی کے’دیر لگی آنے میں تم کو …شکر ہے پھر بھی آئے تو ‘پڑھ کر دونوں ججوں کا استقبال کیا
نئی دہلی: سپریم کورٹ میں دو نئے ججوں کا تقرر کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے منگل کو کالجیم سسٹم کی تعریف کی۔ انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے پروگرام میں کہا کہ ججوں کی تقرری میں بھی حکومت کا اہم کردار رہا ہے۔تین دن سے بھی کم وقت میں کالجیم کی سفارش پر دستخط کر دیے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کالجیم متحرک، فعال اور اپنے کام کیلئے پرعزم ہے۔ بار کونسل نے منگل کو سپریم کورٹ میں دو نئے ججوں کی تقرری پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے خطاب کیا اور وہ کچھ بدلے انداز میں نظر آئے۔ چیف جسٹس نے دونوں ججوں کا استقبال کرنے کیلئے فلم وجے پتھ کے گیت’’دیر لگی آنے میں تم کو …شکر ہے پھر بھی آئے تو‘‘اور وسیم بریلوی کا یہ شعرپڑھا۔
تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں
زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے
چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے جسٹس پرشانت کمار مشرا اور سینئر ایڈوکیٹ کلپتی وینکٹارمن وشواناتھن کو کالجیم نظام کی سفارش کے بعد سپریم کورٹ میں جج کے طور پر ترقی دی گئی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ نے کہا کہ سفارش کے 72 گھنٹوں کے اندر سپریم کورٹ کے ججوں کے طور پر دونوں کی تقرری یہ ظاہر کرتی ہے کہ کالجیم متحرک، فعال اور اپنے کام کے لیے وقف ہے۔ہم نے جس کو بھی منتخب کیا ہے سپریم کورٹ کے تمام ججز سے مشاورت کے بعد ہی منتخب کیا ہے۔ ہمیں حکومت کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیے جس نے اس عمل کو مکمل کرنے میں 72 گھنٹے سے بھی کم وقت لیاسی جے آئی نے کہاکہ جسٹس مشرا کی زندگی بہت سادہ گھرانے سے شروع ہوئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ میں آنے والے ججوں کا ہندوستانی سماج سے گہرا تعلق ہے۔دوسری طرف انہوں نے جسٹس وشواناتھن کے بارے میں کہا کہ وہ بار کے نوجوان اراکین کے لیے ایک رول ماڈل اور رہنما رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوان وکلا کی ٹیم بنانے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔سی جے آئی نے وسیم بریلوی کا شعر فار جسٹس وشواناتھن کے لئے یہ شعر پڑھا:
تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں
زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے
جسٹس وشواناتھن کی پیدائش 26 مئی 1966 کو ہوئی تھی۔ وشواناتھن نے بھرتیار یونیورسٹی کوئمبٹور سے قانون کی ڈگری مکمل کی۔ انہوں نے 1988 میں تمل ناڈو کی بار کونسل میں داخلہ لیا۔ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک سپریم کورٹ میں پریکٹس کرنے کے بعد انہیں 2009 میں بطور سینئر ایڈووکیٹ نامزد کیا گیا۔جسٹس وشواناتھن 11 اگست 2030 کو جسٹس جے بی پارڈی والا کے ریٹائر ہونے پر چیف جسٹس آف انڈیا بنیں گے اور 25 مئی 2031 تک اس عہدے پر برقرار رہیں گے۔جسٹس پرشانت مشرا کی پیدائش چھتیس گڑھ کے ضلع رائے گڑھ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے گرو گھاسی داس یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔رائے گڑھ ڈسٹرکٹ کورٹ میں پریکٹس کرنے کے علاوہ انہوں نے جبل پور اور بلاس پور ہائی کورٹ میں طویل عرصے تک وکالت کی۔ 2005 میں، چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے ایک سینئر وکیل کے طور پر ان کے نام پر مہر لگائی۔