کلکتہ 2دسمبر (یواین آئی) ریاستی وزیر زراعت و مارکیٹنگ بیچارام مننا کی موجودگی میں آلو کے تاجروں نے پیر کی رات سے ہڑتال پر جانے کا اعلان کردیا ہے۔حکومت نے آلو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔اس ہڑتال کی وجہ سے منگل سے اوپن مارکیٹ میں آلو کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ تاہم تاجروں کا کہنا ہے کہ ہڑتال کے باوجود پروگریسو پوٹیٹو ٹریڈرز ایسوسی ایشن کی اسٹیٹ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منگل کو طلب کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں ہڑتال کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔
پروگریسیو پوٹیٹو ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے آلو کی بیرونی ریاستوں کو برآمد کرنے کے معاملے میں ریاستی سرحدوں پر پولیس کی سختی اور بربریت کے خلاف احتجاج کے لیے پیر کو آدھی رات سے ریاست بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔خدشہ ہے کہ اس کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں آلو کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔اس صورتحال کے پیدا ہونے سے پہلے ریاستی وزیر نے پروگریسو پوٹیٹو ٹریڈرس ایسوسی ایشن اور ریاست کے کولڈ اسٹور مالکان کے ایسوسی ایشن کے ساتھ پیر کو فوڈ بھون میں میٹنگ کی تاکہ ہڑتال کے فیصلے کوٹال دیا گیا ۔آلو کے تاجروں نے بتایا کہ میٹنگ میں انہوں نے وزیر سے آلو کی برآمد کے معاملے میں نرمی کی درخواست کی تھی۔ لیکن میٹنگ میں موجود وزیر اور دیگر سرکاری افسران ایسی کوئی یقین دہانی نہیں کرا سکے۔ حکومت نے میٹنگ میں ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی۔ لیکن آلو کے تاجروں نے کہا ہے کہ اگر سرحدپر آلو کی گاڑیوں کے روکنے کا سلسلہ نہیں روکا گیاتو وہ ہڑتال سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تاجروں کا دعویٰ ہے کہ ریاست کے تقریباً 500 کولڈا سٹور میں چھ سے ساڑھے چھ لاکھ میٹرک ٹن آلو اب بھی محفوظ ہیں۔ دسمبر میں ریاست میں آلو کی کل مانگ تین سے ساڑھے تین لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ دسمبر میں ریاست کی مانگ کو پورا کرنے کے بعد عام طور پر ڈھائی سے تین لاکھ میٹرک ٹن آلو کولڈ اسٹوریج میں سرپلس رہیں گے۔ حکومت پہلے ہی ایک نوٹیفکیشن جاری کر چکی ہے کہ ریاست کے تمام کولڈ سٹوریج کو 31 دسمبر تک خالی کر دینا چاہیے۔ قدرتی طور پر فاضل آلو بیرون ریاست بھیجنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ تاجروں کو خدشہ ہے کہ دسمبر کے وسط سے نئے آلو مارکیٹ میں آنا شروع ہو جائیں گے۔ اس صورت میں، ریاستی بازاروں میں ذخیرہ شدہ آلو کی مانگ میں کچھ حد تک کمی آئے گی۔
ریاستی ترقی پسند آلو تاجر ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری لالو مکوپادھیائے نے کہاکہ ’’ہم نے پیر کی سہ پہر وزیر کے ساتھ ملاقات کی۔ لیکن اس ملاقات میں کوئی حل نہیں نکل سکا۔ وزیر نے ہم سے ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کی۔ لیکن جن چند نمائندوں کے لیے ہم اس میٹنگ میں گئے تھے ان کے لیے یہ فیصلہ کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس لیے ہمارا ہڑتال کا فیصلہ پیر کی آدھی رات سے جاری ہے۔ پروگریسو آلو ٹریڈرز ایسوسی ایشن کی ایک ہنگامی میٹنگ منگل کو ہگلی کے تارکیشور میں تاجر بھون میں بلائی گئی ہے۔ ریاستی حکومت کے موقف اور ہماری ہڑتال کے بارے میں بات چیت ہوگی۔












