بنگلورو (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کرناٹک جل سمرکشن سمیتی (کے جے ایس ایس) اور کنڑ حامی تنظیموں نے کاویری آبی تنازعہ کے مدے پر منگل کو بنگلورو بند کی کال دی ہے۔ریاست میں پینے کے پانی کے بحران کی حقیقت کو جانے بغیر تمل ناڈو کو پانی چھوڑنے کے کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکم پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے آج یہاں کے فریڈم پارک میں کاویری تنازعہ پر ایک بیداری میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔اے اے پی کے کرناٹک ریاستی صدر ایم چندرو نے کہا کہ ریاست کی کانگریس حکومت کو اس معاملے پر فوری طور پر اسمبلی کی میٹنگ بلانی چاہئے اور تمل ناڈو کو کاویری کا پانی چھوڑنا بند کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’کانگریس پارٹی ریاست میں مکداتو پروجیکٹ شروع کرنے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئی، لیکن انہوں نے کیا کہا؟ مکداتو پروجیکٹ کیوں شروع نہیں ہوئے؟ اس کے باوجود آپ ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ ہم کہاں تھے۔ "قانون ساز اسمبلی کا اجلاس فوری طور پر بلائیں اور تمل ناڈو کے پانی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کریں۔”
انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے کچھ حصوں میں پینے کے پانی کے مسائل سے متعلق موجودہ زمینی حقیقت کی وضاحت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے سامنے مناسب دلائل پیش کریں۔ انہوں نے کہا، "عدالت آپ کی سرزنش کر سکتی ہے۔ آپ جیل جا سکتے ہیں۔ ریاست کے مفاد میں اس کے لیے تیار کیوں نہ ہوں؟ اگر تمل ناڈو کو پانی چھوڑا گیا ہے تو مستقبل قریب میں بنگلورو میں پینے کے پانی کی قلت ہو جائے گی۔ تین جماعتیں جو کئی سالوں سے برسراقتدار تھیں اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے میں ناکام رہیں۔ کیا آپ کے پاس ریاست کے مفادات کے تحفظ کا عزم نہیں؟