بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا”گاندھی کا احترام کرتے ہیں یا گوڈسے کا ، وزیراعظم اعلان کریں”
حیدرآباد : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی آر نے حکومت پر تنقید کرنے والی اپوزیشن جماعتوں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا کہ وہ گاندھی جی کے حامی ہیں یا گوڈسے کے نظام آباد کے جلسہ عام سے اس کا اعلان کریں ۔ جگتیال میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا قتل کرنے والا ملک کا پہلا دہشت گرد ناتھورام گوڈسے ہے ۔ اس دہشت گرد کا احترام کرنے والی پارٹی کی ملک کو ضرورت ہے کیا یہ عوام غور کریں ۔ اس طرح کا احمقانہ نظریہ رکھنے والی پارٹی سے بی آر ایس کو اتحاد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ آر ایس ایس سے آنے والا ایک شخص جو ووٹ برائے نوٹ کے معاملے میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، آج کانگریس کا صدر بن بیٹھا ہے ۔ کانگریس قائدین کے وعدوں پر عوام بھروسہ نہ کریں ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ عوام یہی سونچتے ہیں ۔ بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان مفاہمت ہے جس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ وزیراعظم جھوٹوں اور دھوکے بازوں کے سردار ہیں ۔ عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔ 2014 کے انتخابات سے قبل جن دھن کھاتہ میں ہر شہری کے بنک کھاتوں میں 15 لاکھ روپئے جمع کرانے کا وعدہ کیا گیا ۔ کیا کسی کے بنک اکاونٹ میں 15 لاکھ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے استفسار کیا ؟ مودی نے عوام سے جھوٹ بولا ہے ۔ لہذا بی جے پی کو جگتیال میں ایک ووٹ بھی نہیں ملے گا ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کے قائد بنڈی سنجے ، مودی کو بھگوان قرار دے رہے ہیں ۔ پٹرول ، ڈیزل ، اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والے کیا بھگوان ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا ۔ بی جے پی ہلدی بورڈ تشکیل دینے کا دعویٰ کرتے ہوئے ووٹ دینے کی عوام سے اپیل کررہی ہے ۔ غلطی سے بھی عوام بی جے پی پر بھروسہ نہ کریں ۔ بی جے پی چوروں کی جماعت ہے ۔ مذہبی جنون اور ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا کرانے والی جماعت ہے ۔ سالانہ 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کا مودی نے وعدہ کیا مگر اس وعدے کو فراموش کردیا اور نوجوانوں کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔۔ ن