لکھنؤ(یواین آئی)بہوجن سماج پاٹی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو تمام انتخابات بیلٹ پیپر سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات میں کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہیں کرے گی اور تنہا الیکشن لڑے گی۔اپنی 67ویں سالگرہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ ‘بی ایس پی کےتعلق سے میں ایک بات ضروری طور سے کہنا چاہتی ہوں کہ سرمایہ داروں کے مالی طاقت اور ان کی ہدایات سے دور رہتے ہوئے پارٹی محنت کش عوام اور بہوجن سماج کے فلاح کے لئے کمر بستہ ہے۔انہوں نے بی ایس پی تحریک پر اپنی کتاب کے 18 ویں جلد کا اجراء کیا۔ان کی سالگرہ کو پارٹی کارکنان نے پوری ریاست میں یوم عوامی بہبود کے طور پر منایا۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کا مقصد بہوجن سماج بشمول ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، مسلم اور دیگر کے ذریعہ قائم بھائی چارے کی طاقت کے ذریعہ الیکشن جیتنا اور ان کی سماجی و معاشی حالت کو بہتر بنانا ہے۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ اس اصول پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ کرناٹک،راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ یا دیگر ریاستوں میں سال 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور سال 2024 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں بی ایس پی کسی بھی پارٹی سے کوئی اتحاد نہیں کرے گی اور تنہا الیکشن لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی پالیسی کا اعلان کرنا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ کچھ پارٹیاں خاص کرکانگریس نے ایک منظم سازش کے تحت یہ گمراہی پھیلانا شروع کردیا ہے کہ اس کا بی ایس پی سے اتحاد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ماسوا پنجاب سابق میں یوپی یا دیگر ریاستوں میں پارٹی نے جہاں بھی سیاسی اتحاد کیا ہے تو اسے نقصان کا ہی سامنا کرنا پڑا ہے۔کیونکہ ان کا ووٹ ٹرانسفر نہیں ہوا ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ ماضی کی تلخ تجربات کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہماری پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات میں کسی پارٹی سے اتحاد نہیں کرے گی۔اور علیحدہ الیکشن لڑے گی۔سابق وزیر اعلی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تمام انتخابات الکٹرانک ووٹنگ مشین کے بجائے بیلٹ پیپر پر ہونے چاہئے۔کیونکہ ای وی ایم کے حوالے سے الیکشن ہونے پر عوام کے ذہنوں میں مختلف شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان شبہات کے ازالے کےلئے یہ بہتر ہوگا کہ تمام انتخابات خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے بیلٹ پیپر سے ہونے چاہئیں۔جیسا کہ ماضی میں منعقد ہوتےتھے۔
مایاوتی نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے بی ایس پی کا مطالبہ بھی ہے اور مشورہ بھی۔