کلکتہ(یواین آئی) کلکتہ میں بی جے پی کی ریلی سے خطاب کرنے کے محض 20گھنٹے بعد ہی ایک بار پھر سی بی آئی کلکتہ ،مرشدآباد سمیت ریاست کے مختلف علاقوں میں چھاپے ماررہی ہے۔سی بی آئی جن لوگوں کے گھروں پر چھاپہ ماررہی ہے ان کا تعلق براہ راست ترنمول کانگریس سے ہے یا پھر ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے قریبی ہیں ۔ترنمول کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ چوں کہ امیت شاہ کی ریلی کلکتہ میں ناکام ہوگئی ہے۔اس ناکامی کو لے کر ریاست میں خوب باتیں ہورہی ہیں ۔اس لئے اس ناکامی کو چھپانے کیلئے سی بی آئی کا ایک بار پھر استعمال کیا گیا ہے۔
سی بی آئی نے کلکتہ کے مختلف مقامات کے علاوہ مرشدآباد ضلع کے کئی مقامات پر جمعرات کی صبح سے چھاپے ماررہی ہے۔سی بی آئی نے جمعرات کی صبح مرشدآباد کے بارنیا کے کلی چوراستہ جنکشن پر کنتل گھوش کےقریبی جھنتو شیخ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ علاقے میں جھنٹو کے نام پر پرائیویٹ اسکول اور کالج ہیں۔ سی بی آئی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کنتل گھوش جو اساتذہ تقرری کے معاملے میں جیل میں بند ہیں سے رابطہ ہے۔ سی بی آئی نے مرشد آباد ضلع میں ڈومکل میونسپلٹی کے چیئرمین اور ممبر اسمبلی ضفیق الاسلام کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔ بارنیا کے کولی اور ڈومکل میں سی بی آئی کی تلاش جاری ہے۔
سی بی آئی کے افسران نے ترنمول کے کوچ بہار2 بلاک میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ ترنمول کانگریس کے بلاک صدر سجل سرکار کے گھر میں بھی تلاشی لی ہے۔ ممبر اسمبلی کے گھر کی تلاشی شروع کر دی گئی ہے۔ مرکزی فورسز نے ان کے گھر کو گھیرے میں لے لیا۔ سی بی آئی نے پہلے بھی گائے کی اسمگلنگ کیس میں ضفیق الاسلام سے پوچھ گچھ کی تھی۔ ڈومکل کے علاوہ بارنیا میں بھی تلاشی جاری ہے۔ سی بی آئی نے وہاں جھنتو شیخ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک پرائیویٹ سکول کا ٹیچر ہے۔
امیت شاہ نے بدھ کو دھرمتلہ میں وکٹوریہ ہاؤس کے سامنے ایک عوامی میٹنگ کی۔ یہ وہی جگہ جہاں ہرسال 21جولائی کو ترنمول کانگریس شہید دیوس کے نام سے جلسہ کرتی ہیں ۔بی جے پی اس جگہ پر جلسے کرنے کی پہلے پولس نے اجازت نہیں دی تھی بعد میں عدالت کی ہدایت پر جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی ۔بی جے پی کی اس ریلی کا موازنہ ترنمول کانگریس کے 21جولائی کی ریلی سے کیا جارہا تھا ۔تاہم دونوں کے جلسے میں افراد کی تعداد کے اعتبار سے کافی فرق تھا۔ بی جے پی کے کئی لیڈروں نے نجی طور پر اعتراف کیا ہے کہ بی جے پی کی میٹنگ ممتا کی سالانہ میٹنگ کے قریب بھی نہیںآسکی ہے۔میٹنگ کے شرکا کی تعداد کافی کم تھی اور وہ جوش و خروش بھی نہیں تھا جو ترنمول کانگریس کی ریلی میں نظر آتا ہے۔ تاہم عام کارکنوں اوربی جے پی لیڈروں کو توقع تھی کہ امیت شاہ کلکتہ آئیں گے اور ترنمول کے خلاف جارحانہ پیغام دیں گے۔مگر انہوں نے جارحانہ تقریر نہیں کی۔ترنمول کانگریس کی طرف سے مرکزی حکومت پر لگائے جارہے مختلف الزامات سے متعلق شاہ نے ایک لفظ بھی خرچ نہیں کیا۔ جیل میں بند پارتھو چٹرجی، انوبرتا منڈل، جیوتی پریہ ملک کو پارٹی سے نکالنے کاممتا بنرجی کوچیلنج دیا۔ اس پوری صورت حال پر ترنمول کانگریس نے سخت طنز کیا تھا۔
جمعرات کی صبح سے سی بی آئی ریاست کے مختلف حصوں میں چھاپے اور تلاشی مہم چلارہی ہے۔ایک طرف جہاں سی بی آئی نے ترنمول کانگریس کے کونسلر بپادتیہ داس گپتا، ریاست کے سابق وزیر پارتھو کے گھر پر چھاپہ مارا، وہیں وہ بدھان نگر میونسپلٹی کے ترنمول کونسلر دیوراج چکرورتی کے گھر کی بھی تلاشی لی جارہی ہے۔ سی بی آئی نے مرشد آباد میں بھی کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ ڈومکل سے ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی ظفیق الاسلام کے گھر کے علاوہ سی بی آئی نے صبح سے ہی ضلع میں چار مقامات پر تلاشی شروع کردی ہے۔ اس کے علاوہ مرشد آباد کے کلی، بارنیا میں تعلیمی ادارے کے تاجر جھنتو شیخ کے گھر پر بھی تلاشی مہم جاری ہے۔
ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری اور ترجمان کنال گھوش نے کہاکہ بدھ کو بی جے پی کی میٹنگ ناکام ہوگئی ۔امیت شاہ کی تقریر بھی سپر فلاپ رہی۔ اس اسکینڈل کو چھپانے کے لیے صبح سے سی بی آئی کا استعمال کیا جارہا ہے ۔حالانکہ بی جے پی نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ بدھ کو میٹنگ کے اختتام پر، شاہ نے پارٹی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار اور اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے ساتھ اسٹیج سے متصل کیمپ میں ملاقات کی ۔اس سے پہلے ریاستی بی جے پی کے ان دو اہم لیڈروں نے شاہ کو ریس کورس کے ہیلی پیڈ سے لایا اور میٹنگ کے بعد ریس کورس ہیلی پیڈ تک پہنچایا۔ امیت شاہ نے اپنی تقریر میں اساتذہ تقرری گھوٹالہ اور دیگر گھوٹالوں کی جانچ سے متعلق کوئی خاص بات نہیں کی۔تاہم ترنمول کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے امیت شاہ سے فرمائش کی ہے کہ بنگال میں ایک بار پھر سی بی آئی کا استعمال کیا جائے ۔
بی جے پی کے ریاستی ترجمان شیامک بھٹاچاریہ نے دعویٰ کیاکہ ترنمول کانگریس بی جے پی کو اپنے ساتھ الجھناچاہتی ہے۔جیسا کہ وہ سیاسی طور پر سی آئی ڈی کا استعمال کرتے ہیں، وہ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیںکہ بی جے پی بھی مرکزی ایجنسی کا سیاسی استعمال کررہی ہے۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ بدھ کی ریلی بالکل بھی ناکا م نہیں تھی، شیامک بھٹاچاریہ نے مزید کہاکہ شاہ کے دورے کاسی بی آئی کی موجودہ کارروائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بدعنوانی کے تئیں نریندر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کا مظہر ہے۔ اور تمام تحقیقات عدالت کے حکم سے ہو رہی ہیں۔ اس میں مرکزی حکومت کا کوئی رول نہیں ہے۔