نئی دہلی، 18 اگست (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مودی حکومت پبلک سروس کمیشن کے بجائے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ذریعے سرکاری ملازمین کی بھرتی کر رہی ہے اور اس کے ساتھ یہ ایک دھوکہ ہے اور یہ آئین پر بھی حملہ ہے مسٹر گاندھی نے کہاکہ ‘مسٹر نریندر مودی یونین پبلک سروس کمیشن کے بجائے ‘راشٹریہ سویم سیوک سنگھ’ کے ذریعے سرکاری ملازمین کی بھرتی کرکے آئین پر حملہ کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں لیٹرل انٹری کے ذریعے اہم عہدوں پر بھرتی کرکے ایس ٹی سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے لیے ریزرویشن کھلے عام چھین لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اعلیٰ بیوروکریسی سمیت ملک کے تمام اعلیٰ عہدوں پر پسماندہ افراد کی نمائندگی نہیں ہے، اس کو بہتر کرنے کے بجائے انہیں لیٹرل انٹری کے ذریعے اعلیٰ عہدوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ یہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے باصلاحیت نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ اور پسماندہ افراد کے لیے ریزرویشن سمیت سماجی انصاف کے تصور پر حملہ ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ ‘اس بات کی ایک واضح مثال کہ چند کارپوریٹس کے نمائندے اہم سرکاری عہدوں پر بیٹھ کر کیا کریں گے، سیببی ہے، جہاں پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والے ایک شخص کو پہلی بار چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔ انڈیا الائنس اس ملک دشمن اقدام کی سختی سے مخالفت کرے گا جس سے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچے گا۔ ‘آئی اے ایس کی نجکاری’ ریزرویشن ختم کرنے کی ‘مودی کی گارنٹی’ ہے۔