نئی دہلی:گزشتہ روز غالب اکیڈمی ،نئی دہلی میں ایک ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت جی آر کنول نے کی۔ انھوں نے کہا کہ آزادی کی تین منزلیں دیکھنے کو ملیں۔لاہور میں گھروں کو جلتے ہوئے، پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کو ترنگا لہراتے ہوئے۔یہ روایت آج تک قائم ہے۔کنور مہندر سنگھ بیدی نے مشاعروں کا آغاز کیا یہ روایت بھی باقی ہے پھر شکوہ شکایت کا دور آیا۔ ہمیں تو شاعری کی روایت کو آگے بڑھانا ہے ہر سال جشن آزادی کا مشاعرہ منعقد کرنا ہے۔اس موقع پر کنور مہندر سنگھ بیدی لٹریری ٹرسٹ کی جانب سے نارنگ ساقی نے زاہد علی خاں اثر اور سنتوش کماری کو گیارہ گیارہ سو روپیے کا چیک پیش کیا۔ اس موقع پر موجود شعرا نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔منتخب اشعار پیش خدمت ہیں ؎
راکھ کے ڈھیر کی طرح میں بھی
ریزہ ریزہ بکھرنے والا ہوں
ڈاکٹر جی آر کنول
باتوں میں تلخی،جبر اصولوں میں ہے رواں
ہیں آج کل یہی حالات کے مزے
زاہد علی خاں اثر
ہمیں اہل زمانہ جانتے ہیں
کہ ہم قومی ترانہ جانتے ہیں
متین امروہوی
یہ ڈوبتا ہوا سورج ہے پھر سے نکلے گا
ہماری ہار ہوئی ہے زوال تھوڑی ہے
عرفان اعظمی
فرصت کہاں کہ سینچیں نئی مشکلوں کی جڑ
ہم نے اکھاڑ پھینکی،کئی ساعتوں کی جڑ
شاہد انور
لیک سے ہٹ کر چلے ہم جب چلے
ہم چلے جس پر وہی اب لیک ہے
سمیر کیلاش
گنگ و جمن سے کیوں نہ دوں تشبیہہ اسے
تہذیب میرے ملک تیری پر بہار ہے
نورالصباح صبا
تمہارا نام کیا آنے لگا ہے
اندھیرا خود سے کترانے لگا ہے
سرفراز احمد فراز
وقت کر جائے گا غافل پیش دستی ایک دن
تجھ کو لے ڈوبے گی تیری خود پرستی ایک دن
نسیم بیگم نسیم
گھائل ہوا وشواس بھی ٹوٹی سبھی کی آس بھی
مخدوش یارانہ ہوا،تم چپ رہے ہم چپ رہے
شفاکجگانوی
رہے سر فہرست تیری جنگوں میں سدا ہم
ترنگے کو تیرے اپنا کفن ہم نے بنایا
نسیم بادشاہ
لازم نہیں ہے آنکھ سے گرتی سیاہی کو
نرمل ہمیشہ ہی کوئی کاغذ نصیب ہو
رچنا نرمل
وقت ہے چشمہ بڑھائیں دوستی کا ہاتھ سب
اور کریں تعمیر پھر سے ایک نیا ہندوستاں
چشمہ فاروقی
قبیلے کا عَلم بن جاتا تھا مرا آنچل
کمر سے جھولتی غیرت کی وہ تلوار میںہی تھی
خوشبو پروین
اس موقع پر منیر ہمدم، سنتوش کماری سمپریتی ، پروین ویاس، احترام صدیقی، سدھیر پیٹر،وحید عازم،عزیزہ مرزا ، راہی دہر یہ ا ور ایڈوکیٹ ناظمہ صدیقی نے بھی اپنے اشعار پیش کیے۔ آخر میں سکریٹری نے بتایا کہ غالب اکیڈمی کی اگلی ماہانہ نشست 9؍ ستمبر کو اور غالب اکیڈمی کے بانی جناب حکیم عبد الحمید کے یوم پیدائش کے موقع پر14؍ ستمبر2023 کوحکیم عبدالحمید میموریل لیکچر کا انعقاد کیا جائے گا۔