رائے پور، 10 نومبر (یواین آئی) چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ اگر ریاست میں دھان کی خریداری نہیں ہوتی ہے اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے تو کانگریس کسانوں کی حمایت میں ایک مناسب تحریک شروع کرے گی۔یہاں کانگریس بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر بگھیل نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں دھان کی خریداری تین دن کے بعد یعنی 14 نومبر سے شروع ہونے والی ہے۔ لیکن 2,058 دھان پرچیزنگ کمیٹیوں کے تقریباً 13,000 ملازمین 4 نومبر سے ہڑتال پر ہیں۔
مسٹر بگھیل نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دھان کی خریداری کی ہماری حکومت کی پالیسی کو بدل دیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق بفر اسٹاک کو 72 گھنٹے میں اٹھانے کی پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اس سے قبل، اس شق کی موجودگی کی وجہ سے کمیٹیوں کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ ڈیڈ لائن پوری نہ ہونے کی صورت میں چیلنج کر سکتے تھے۔ اب جو تبدیلیاں آئی ہیں اس کے بعد بفر اسٹاک میں اضافے کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس سے قبل مارک فیڈ نے تمام دھان کو 28 فروری تک تلف کرنے کی ذمہ داری عائد کی تھی۔ اب اسے 31 مارچ تک بڑھا دیا گیا ہے۔دھان کی خریداری 31 جنوری کو روک دی جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دھان اب کمیٹیوں/ جمع کرنے کے مراکز میں دو ماہ تک محفوظ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ دھان کی خریداری کے بعد خشک سالی کا مسئلہ ہے۔ چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے بھی اس حقیقت کا نوٹس لیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کے بارے میں کوئی پالیسی یا قاعدہ بنایا جائے۔