نئی دہلی، 5 اپریل (یو این آئی) کانگریس نے آج 2024 کے انتخابات کے لیے ’ہاتھ بدلے گا حالت‘ کے نعرے کے ساتھ اپنا منشور جاری کیا اور کہا کہ یہ ’نیائے پتر‘ ہے جو ملک کے لوگوں کو پانچ نیائے (انصاف) کے ساتھ 25 گارنٹیاں دیتا ہے اور غریبوں کی خوشحالی کا وعدہ کرتا ہے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، منشور کمیٹی کے چیئرمین پی چدمبرم اور پارٹی کے جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ طور پر کانگریس کا منشور جاری کرتے ہوئے کہا کہ منشور انصاف کی گارنٹی دیتا ہے، اس لیے اسے ’نیائے پتر‘ کہا گیا ہے۔ اس میں تمام اہل وطنوں سے انصاف کا وعدہ کیا گیا ہے اور لوگوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ کانگریس کو ووٹ دینے سے پورے ملک کے حالات بدل جائیں گے۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ منشور غریبوں کے لیے وقف ہے اور ملک کے غریبوں کو عزت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ اس میں عام لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے 5000 کروڑ روپے کے نئے اسٹارٹ اپ فنڈ کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی سماجی اور اقتصادی رفتار کو آگے لے کر جائیں گے۔ کسانوں، غریبوں، مزدوروں، خواتین اور محروم طبقات کے لیے ترقی کے بند دروازے کھولیں گے۔ یہ ہمارا عہد ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت پر تنقید کرتے ہیں، لیکن ان 10 سالوں میں کانگریس نے منریگا، حق اطلاعات، فوڈ سیکورٹی، اراضی حصول قانون، تعلیم کا حق سمیت کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ محترمہ سونیا گاندھی کا منریگا اور فوڈ سیکورٹی کے پیچھے بہت بڑا تعاون کیا ہے۔ مودی جی اپنے 10 سال کے دور اقتدار میں اس کے مقابلے میں ایک بھی کام نہیں کر سکے۔‘‘
پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران انہوں نے ملک کی حالت کو قریب سے دیکھا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ملک کے لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے، اس لئے کانگریس پارٹی ملک کے عوام کو 25 گارنٹیاں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ان لوگوں کے درمیان ہو رہا ہے جو جمہوریت اور آئین کو بچانا چاہتے ہیں اور جو اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں، اس لیے لوگوں کو آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے کانگریس کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت انتخابی جنگ ہے اور کانگریس پوری طاقت سے لڑے گی اور یہ الیکشن جیتے گی۔مسٹر وینوگوپال نے کہا کہ ہم نے آج منشور جاری کیا ہے۔ کل یعنی ہفتہ کو ہم دو ریلیوں کے ساتھ اس کا آغاز کر رہے ہیں۔ پہلی ریلی جے پور، راجستھان میں اور دوسری ریلی حیدرآباد، تلنگانہ میں منعقد کی جائے گی۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ پارٹی نے سماج کے تمام طبقات کو انصاف فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ منشور انصاف کا خط ہے کیونکہ معاشرے کے ہر طبقے کے لیے 25 ضمانتیں دی گئی ہیں اور گارنٹی کارڈ ملک کے 8 کروڑ خاندانوں تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خواتین کے انصاف کی ضمانت دی ہے۔ اس کے تحت مہالکشمی گارنٹی کا ذکر کیا گیا ہے جس کے تحت غریب خاندان کی خاتون کو ہر سال ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ آدھی آبادی، پورا حق کے تحت مرکزی حکومت کی نئی ملازمتوں میں خواتین کے لیے 50 فیصد ریزرویشن کا انتظام ہے، جبکہ شکتی سمان، آشا، مڈ ڈے میل اور آنگن واڑی کارکنوں کو زیادہ تنخواہ، دوگنا سرکاری حصہ دیا جائے گا۔ میتری، خواتین کو قانونی حقوق دیے جائیں گے، ہر پنچایت میں ایک ادھیکار-سہیلی ہوگی، حقوق اور سرکاری اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی جائے گی اور کام کرنے والی خواتین کے لیے ساوتری بائی پھولے ہاسٹل کی سہولیات کو دوگنا کیا جائے گا۔کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے جس کی وجہ سے کسان طویل عرصے سے سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ کانگریس نے مودی حکومت کی کسان مخالف پالیسی کے خلاف اپنے منشور میں کسانوں کے انصاف کا بندوبست کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسان نیائے کے تحت کسانوں کو پانچ ضمانتیں دی گئی ہیں۔ ان ضمانتوں میں سوامی ناتھن فارمولے کے ساتھ ساتھ صحیح قیمت کے نظام کے تحت ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی، اور قرض سے نجات کے لیے قرض معافی کی اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ایک مستقل کمیشن کی تشکیل اور فصل کی بیمہ کی ادائیگی شامل ہے۔ نقصان کی صورت میں بیمہ 30 دنوں کے اندر کسان کے کھاتے میں براہ راست ادائیگی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے پارٹی نے مناسب امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی کو اہمیت دی ہے جس کے تحت کسانوں کے مشورے سے نئی امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ کسان کی کھیتی کو جی ایس ٹی سے پاک رکھنے کے انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے تحت کسان کے لیے ضروری ہر چیز سے جی ایس ٹی کے نظام کو ہٹا دیا جائے گا۔