نئی دہلی، 30 مئی (یو این آئی) دہلی کے حصے کے پورے پانی کی مانگ کو لے کر ہورہی بات چیت کا ہریانہ حکومت پر کوئی اثر نہ ہونے کی وجہ سے کیجریوال حکومت نے اب سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دہلی کی پانی کی وزیر آتشی نے جمعرات کو کہا کہ ہم دہلی کے پانی کے حصہ کی مانگ کو لے کر سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ ہریانہ حکومت یمنا میں خاطر خواہ پانی نہیں چھوڑ رہی ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی میں پانی کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ حکومت نے واٹر ٹینکر وار روم بنایا ہے، جہاں سے دہلی والے 1916 پر کال کرکے پانی کے ٹینکر منگوا سکتے ہیں۔ پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے دہلی جل بورڈ (ڈی جی بی) کی 200 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
قبل ازیں وزیر آتشی نے کہا کہ ہریانہ دہلی کو پانی کا پورا حصہ نہیں دے رہا ہے، جس کی وجہ سے جمنا کے پانی کی سطح معمول سے 3.5 فٹ نیچے گر گئی ہے اور اس کی وجہ سے یہاں کے بہت سے لوگ علاقوں میں پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
وزیرآباد کا معائنہ کرنے کے بعد دہلی کی وزیر آتشی نے آج کہا کہ ہریانہ دہلی کو پانی کا پورا حصہ نہیں دے رہا ہے، جس کی وجہ سے جمنا کے پانی کی سطح معمول سے 3.5 فٹ نیچے گر گئی ہے۔ جمنا کے پانی عام سطح 674 فٹ سے گھٹ کر 670.3 فٹ پر آ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی کے حوالے سے خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ ہریانہ سے جمنا میں چھوڑا جانے والا پانی وزیرآباد، چندروال اور اوکھلا کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے وصول کیا جاتا ہے اور یہاں ٹریٹمنٹ کرکے گھروں کو بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے دہلی کے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر آپ پانی کا استعمال احتیاط سے کریں گے تو ہم اسے باقی علاقوں میں بھی سپلائی کر سکیں گے۔
محترمہ آتشی نے کہا کہ ہم نے ہریانہ حکومت کو بھی خط لکھا ہے۔ آج ہم مرکزی حکومت سے بھی رابطہ قائم کرکے اپیل کریں گی کہ دہلی کو اس کے حصے کا پانی ملنا چاہیے۔ ہریانہ کی اس من مانی کی وجہ سے ملک کی راجدھانی کو پانی کے بحران میں نہیں ڈالا جا سکتا۔
دہلی کی وزیر نے کہا کہ وزیرآباد کے تالاب میں پانی کی سطح معمول سے 3.5 فٹ نیچے گر گئی ہے۔ آج وزیرآباد میں جمنا کےپانی کی سطح 670.3 فٹ ہے۔ جبکہ گزشتہ سال 30 مئی کو وزیر آباد میں پانی کی سطح 674.5 فٹ تھی۔