پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے خط لکھ کر سی بی اآئی کیخلاف دیئے گئے اِن کے بیانپر وضاحت طلب کی
کلکتہ (یواین آئی) سی بی آئی افسران اور ترنمول کانگریس کے درمیان ساز باز ہونے کا بیان دینے والے دلیپ گھوش کو بی جے پی کی مرکزی قیادت سے سخت ناراضگی کا سامنا ہے ۔پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے خط لکھ کر گھوش سے اس پر وضاحت طلب کی ہے ۔تاہم بی جے پی چھوڑنے سے متعلق قیاس آرائیوں پر دلیپ گھوش نے کہاکہ وہ بی جے پی میں ہیں اور بی جے پی میں ہی رہیں گے ۔ دلیپ گھوش نے کہاکہ میں آر ایس ایس کے نظریات سے وابستہ رہا ہوں اور پرچارک کے طور پر کئی سالوں تک کام کیا ہے ۔میں سنگھ کے کہنے پر بی جے پی میں آیا ہوں۔ میں بی جے پی کا ریاستی صدر بن گیا۔
دلیپ گھوش نے یہ بھی کہاکہ میں نے عزت کے ساتھ ریاستی صدر کے عہدہ پر فائز ہونے کے لیے سب کچھ کیا ہے ۔ اس کا نتیجہ وہ لوگ دیکھ سکتے ہیں جو بی جے پی چھوڑنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ مجھے کوئی پرواہ نہیں، میں بی جے پی میں تھا، ہوں اور رہوں گا۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق جے پی نڈا نے پارٹی کے ہیسٹنگس دفتر میں امیت مالویہ کے ذریعے دلیپ گھوش سے بات کی۔ دلیپ گھوش کو مستقبل میں سی بی آئی یا مرکزی تفتیشی ایجنسی کے بارے میں ایسے تبصرے کرنے سے پہلے محتاط رہنے کا پیغام بھی دیا گیا تھا۔
دلیپ گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل سی بی آئی کو لے کر اپنی ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔ اصل میں، دلیپ گھوش نے پولنگ کے بعد تشدد کے معاملے میں سی بی آئی کی بے عملی پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ دلیپ گھوش نے پارٹی قیادت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ عدالت نے ریاستی بی جے پی کی کوششوں کی وجہ سے انتخابات کے بعد تشدد کے معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کی ہدایت دی تھی۔مگرسی بی آئی گزشتہ چند مہینوں میں اس معاملے میں کسی بھی ملزم کو سزا نہیں دے سکی جس کی وجہ سے پارٹی کے کارکنوں اور بی جے پی کے مقتول کارکنوں کے اہل خانہ میں غصہ بڑھتا جا رہا ہے ۔ تاہم بی جے پی صدر دلیپ گھوش کی اس دلیل کو قبول نہیں کرنا چاہتے تھے ۔تاہم مرکزی قیادت کے منع کرنے کے باوجود بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پھر کہاکہ جسے سی بی آئی دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کے بقول "یہ عوام کے پیسے پر چل رہا ہے ، میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ برا ہے "۔وہ یہیں نہیں رکے،انہوںنے کہا کہ میں عام لوگوں کے لیے سیاست کرتا ہوں۔ ریاست میں تبدیلی کے لیے لڑرہے ہیں۔ میں کسی کو خوش کرنے کے لیے سیاست نہیں کرتا۔