نئی دہلی، 22 جولائی (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کے روز لوک سبھا میں مالی سال 2023-24 کا اقتصادی سروے پیش کیا، جس میں 2024-25 کے لیے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 6.5 سے 7.0 فیصد تک رہنے کا تخمینہ پیش کیا گیا گذشتہ مالی سال 2023-24 میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ایک اندازے کے مطابق 8.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے مسلسل مضبوط اقتصادی اصلاحات کی بدولت ملک کی اقتصادی ترقی کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
محترمہ سیتا رمن منگل کے روز صبح 11 بجے لوک سبھا میں مالی سال 2024-25 کا مکمل بجٹ پیش کریں گی، جس میں معیشت کو فروغ دینے کے ساتھ ہی روزگار کے فروغ کے لیے اسکیموں اور پروگراموں پر خصوصی زور دینے کی امید ہے۔ وزیر خزانہ نے عام انتخابات سے قبل فروری میں عبوری بجٹ پیش کیا تھا۔
اسی کے ساتھ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے 2023-24 میں ڈی سنٹرلائزڈ پلاننگ، قرض تک بہتر رسائی، خواتین کو بااختیار بنانے، بنیادی رہائش اور تعلیم وغیرہ کے ذریعے مجموعی اقتصادی بہتری پر توجہ مرکوز کی ۔سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت اور مالی شمولیت کے حوالے سے دیہی علاقوں میں معیار زندگی بہتر ہوا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے، سوچھ بھارت مشن-گرامین کے تحت 11.57 کروڑ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے اور اس سال 10 جولائی تک جل جیون مشن کے تحت 11.7 کروڑ گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ پی ایم آواس گرامین کے تحت پچھلے نو برسوں میں (10 جولائی 2024 تک) غریبوں کے لیے 2.63 کروڑ مکانات تعمیر کیے گئے۔
مزید برآں، 26 جون 2024 تک پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے تحت 35.7 کروڑ روپے ڈیبٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں، اس طرح دیہی علاقوں میں مالی شمولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ صحت کے شعبے میں 1.58 لاکھ ذیلی مراکز اور 24,935 بنیادی مراکز صحت کے نتیجے میں دیہی علاقوں میں زندگی کا معیار بہتر ہوا ہے۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) میں لیکیج کو ختم کرنے کے لیے، کام سے پہلے، دوران اور بعد میں جیو ٹیگنگ کی جا رہی ہے اور 99.9 فیصد ادائیگیاں نیشنل الیکٹرانک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ . منریگا نے شخصی دنوں میں پیدا ہونے والے اور خواتین کی شرکت کی شرح کے لحاظ سے اہم پیش رفت کی ہے، 2019-20 کے 265.4 کروڑ سے بڑھ کر 2023-24 میں 309.2 کروڑ اور خواتین کی شرکت کی شرح 2019-2020 میں 54.8 فیصد سے بڑھ کر یہ 2023-24 میں بڑھ کر 58.9 فیصد ہو گئی ہے۔
سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ منریگا پائیدار معاش کے تنوع کے لیے ایک اثاثہ تخلیق پروگرام کے طور پر تیار ہوا ہے، جیسا کہ مالی سال 2013-14 میں مکمل ہونے والے کل کاموں کے 9.6 فیصد سے مالی سال 2023-24 میں 73.3 فیصد تک انفرادی فائدہ اٹھانے والوں ‘ذاتی زمین پر کام ‘ کی حصہ داری میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔
حکومت سستی مالیات تک بلا روک ٹوک رسائی اور مارکیٹ کے پرکشش مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ متحرک منصوبہ بند مداخلتوں کو نافذ کرکے دیہی صنعت کاری کو فروغ دینا جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسکیموں اور پروگراموں جیسے دین دیال انتودیا یوجنا- نیشنل رورل لیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی۔ این آر ایل ایم)، لکھپتی دیدی انیشیٹیو اور دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا (ڈی ڈی یو۔ جے کے وائی) نے دیہی علاقوں میں روزی روٹی پیدا کرنے اور مالیات تک آسان رسائی کو بڑھایا ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات جیسے ای گرام سوراج، سوامیتو یوجنا، بھو آدھار نے دیہی نظم و نسق کو بہتر کیا ہے۔ سوامیتو یوجنا کے تحت 2.90 لاکھ گاؤں کا ڈرون سروے مکمل ہوچکا ہے اور 1.66 کروڑ پراپرٹی کارڈ تیار کیے جاچکے ہیں۔ اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ 2015 اور 2021 کے درمیان دیہی انٹرنیٹ سبسکرپشنز میں 200 فیصد اضافہ گاووں اور انتظامی ہیڈکوارٹر کے درمیان فاصلے کو کم کر سکتا ہے، اس طرح علاقائی ترقی کو فروغ ملے گا۔