کلکتہ 30 اپریل (یو این آئی) (یواین آئی) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو آج راشن بدعنوانی کے معاملے میں عدالت میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا ۔جج نے ای ڈی نے افسران سے سوال کیا کہ کیا راشن بدعنوانی کی تحقیقات میں کسی سرکاری اہلکار سے پوچھ گچھ کی گئی ہے؟ کن بنیادوں پر جانچ آگے بڑھ رہی ہے۔آخر افسران سے پوچھ تاچھ کی ضرورت کیوں نہیں محسوس کی گئی ۔سالٹ لیک کے تاجر بسواجیت داس، بونگاؤں میونسپل کارپوریشن کے سابق چیئرمین شنکر ادھیا، راشن بدعنوانی کیس کے ملزم کو منگل کو سٹی سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ سابق ریاستی وزیر جیوتی پریو ملک اور بقی الرحمن کو ورچوئل عدالت میں پیش کیا گیا ۔مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی سےجج نےسوال کیا کہ کیا آپ نے راشن کی تقسیم میں بدعنوانی کی تحقیقات میں اب تک کسی سرکاری افسر سے پوچھ گچھ کی ہے؟ کیا آپ نے محکمہ خوراک سے سے سوال کیا ہے؟
ای ڈی کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹری بیوٹرز سے بات کرنے پر یہ بات سامنے آئی کہ کھانے کی اشیاء کم سپلائی کی گئی ہیں۔ یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ راشن کی دکانوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی سپلائی کم ہے۔ باقی کھانے پینے کی اشیاء ملزمان کے قبضے میں لے لی گئیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں تسلیم کیا کہ شکایت درست ہے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ بقی الرحمن کے مل میں سرکاری افسران کی مہریں پائی گئیں۔ اس مہر کو استعمال کرتے ہوئے کرپشن ہوتی رہی۔ جج نے اس تناظر میں ای ڈی سے کہاکہ ’آپ نے دعویٰ کیا ہے کہ آپ نے بقی الرحمن مل سے ایک سرکاری اہلکار کی مہر برآمد کیہے۔ کسی افسر کے نام پر مہر لگی؟ ان افسران سے بات کی؟۔ جواب میں جانچ افسرنے کہا کہ ان سرکاری اہلکاروں کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ صارفین کو کم قیمت والے آٹے کا راشن دیا گیا۔ جج نے کہاکہ کیا آپ نے اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کسی ڈیلر سے بات کی ہے ۔ گاہک آٹے کی کم مقدار کی شکایت کر رہے ہیں؟۔ای ڈی نے کہا کہ ثبوت اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر تفتیش آگے بڑھی۔ تاہم جج نے سوال کیا کہ ’پی ایم ایل (روپے نائن سکس) ایکٹ کے سیکشن 50 کے مطابق صرف بیان نہیں لیا جائے گا‘۔ اس بیان کی تصدیق ہونی چاہیے۔ آپ کیسے کہتے ہیں کہ اناج کی سپلائی کم ہے؟۔
اس سے پہلے سی بی آئی کو بھرتی بدعنوانی کی جانچ میںعدالت کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔راشن بدعنوانی کی جانچ میں بھی ای ڈی کو بار بار ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ بسواجیت ریاستی وزیر جیوتی پریہ ملک (بالو) کی رقم شنکر تک پہنچاتا تھا۔جیوتری پریہ ملک اس رقم کو حوالے کے ذریعے غیر ملکی کرنسی میں تبدیل کیا گیا۔ اسے دبئی سمگل کیا گیا تھا۔ بسواجیت نے بھی اس کام میں براہ راست مدد کی۔ ای ڈی نے دعوی کیا کہ بسواجیت نے جیوتری پریہ ملک کے 2000 کروڑ روپے کا ایک حصہ شنکر کے ذریعے دبئی بھیجا۔ شنکر اور بسواجیت کو منگل کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوسری جانب بقی الرحمن کو گزشتہ سال اکتوبر میں راشن کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے ای ڈی نے کلکتہ کے کوکھالی میں فلیٹ کی تلاشی لی تھی۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق بقی الرحمن کئی بااثر لوگوں سے رابطے میں ہے۔ ریاست کے سابق وزیر خوراک جیوتی کو بقی الرحمن کے گھر سے ملے دستاویزات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ دونوں کے درمیان رابطہ تھا۔ اسے منگل کو ورچوئل عدالت میں پیش کیا گیا۔