سری نگر16 ستمبر(یو این آئی)جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے پیر کی شام انتخابی مہم اختتام پذیر ہوئی۔دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں پہلی دفعہ اسمبلی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔پہلے مرحلے پر 18ستمبر کو جموں وکشمیر کے آٹھ اضلاع میں 24اسمبلی نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے ، کل ملا کر 219 امیدوارمیدان میں ہیں۔
کشمیر صوبے کے 16اسمبلی حلقوں بشمول پانپور، ترال ، پلوامہ ، راجپورہ ، زینہ پورہ ، شوپیاں، ڈی ایچ پورہ ، کولگام ، دیوسر ، ڈورو، کوکر ناگ ، اننت ناگ ویسٹ ، سری گفوارہ بجبہاڑہ ، شانگس ، اور پہلگام میں لوگ 18ستمبر کو اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔انتخابی مہم کے آخری دن دو سابق وزرائے اعلیٰ نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے متعدد چناوی ریلیوں سے خطاب کے دوران لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔
انتخابی مہم کے آخری دن نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ جموں وکشمیر کے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امید وار لوگوں کا سب سے زیادہ سپورٹ حاصل کرکے کامیابی درج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ انتخابات گذشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں مختلف ہیں۔
عمر عبداللہ نے انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی اور جماعت اسلامی کو بھاجپا کے پراکسی قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں بھاجپا کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
انتخابات کے پہلے مرحلے میں جماعت اسلامی کے چار سابق ارکان آزاد امیدوار کے طورپر میدان میں ہیں۔این سی کے نائب صدر عبداللہ نے کہا کہ پارٹی نے پہلے مرحلے کے لیے ایک مضبوط مہم چلائی اور ہم پر امید ہیں ۔اپنی انتخابی مہم کے دوران محبوبہ مفتی نے انجینئر رشید پر الزام لگایا کہ وہ کشمیریوں کے ووٹ کو تقسیم کرنے کے مقصد سے انتخابی میدان میں کود پڑے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے کہاکہ پی ڈی پی کے بغیر نئی حکومت تشکیل پانا ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔بتادیں کہ انجینئر رشید دہشت گردی فنڈنگ کیس میں تہاڑ جیل میں مقید تھے اور حال ہی میں اسے اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کی خاطر عبوری ضمانت پر رہا کیا گیا۔
سال 2024کے پارلیمانی انتخابات میں انجینئر رشید نے بارہ مولہ پارلیمانی نشست سے کامیابی حاصل کرکے عمر عبداللہ اور سجاد لون کو شکست دی۔
انجینئر رشید نے پی ڈی پی اورنیشنل کانفرنس کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ وہ بھاجپا کا پراکسی نہیں بلکہ این سی اور پی ڈی پی بی جے پی کی گود میں کھیلی ہے۔
کانگریس نے بھی اسمبلی انتخابات میں جیت کی خاطر مضبوط انتخابی مہم چلائی جس دوران راہل گاندھی اور ملکا ارجن کھڑگے نے جنوبی کشمیر میں چناوی ریلیوں سے خطاب کیا۔بی جے پی کی جانب سے رام مادھو نے کشمیر میں پہلے مرحلے پر پارٹی امیدواروں کے لئے چناوی مہم چلائی۔
دریں اثنا انتخابات کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کئے گئے ہیں۔آئی جی کشمیر وی کے بردی نے پیر کو میڈیا سے بات چیت کے دوران کہاکہ آزادانہ اور منصفانہ چناو کو یقینی بنانے کی خاطر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں پہلے مرحلے پر ووٹنگ کے پیش نظر جگہ جگہ پر سلامتی عملے کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔