حیدرآباد(یواین آئی) چیف الیکشن کمشنر راجیوکمار نے کہا ہے کہ کمیشن جاریہ سال کے اواخر میں تلنگانہ میں آزادانہ اور منصفانہ اسمبلی انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے پابند عہد ہے جس کے لئے وسیع تر انتظامات کئے جائیں گے۔ کمار جن کی قیادت میں مرکزی الیکشن کمیشن کی ٹیم نے تین دن تک جنوبی ہند کی اس نئی ریاست میں آئندہ تین ماہ میں ہونے والے انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
آج اپنے دورہ کے آخری روز ریاستی دارالحکومت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں مجوزہ انتخابات کے سلسلہ میں سیاسی جماعتوں کے لئے یہ لازمی ہوگا کہ وہ اپنی ویب سائٹس یا سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارمس پر امیدواروں کے مجرمانہ پس منظر کی تفصیلات کو اپ لوڈ کریں۔ علاوہ ازیں انہیں قومی اور ایک علاقائی اخبار میں ان کی تفصیلات شائع کرنی ہوں گی۔ اخبارات اور ٹی وی چیانلس میں تین مختلف مواقع پر انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کو اپنے مجرمانہ پس منظر کی تفصیلات پیش کرنی ہوں گی۔ رقم کے ایپس کا استعمال کرتے ہوئے رقم کی تقسیم کے نئے رجحان پر انہوں نے کہا کہ آربی آئی اور ریاستی سطح کی بینک کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پر سختی سے نظر رکھیں۔
ساتھ ہی نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا سے اپیل کی گئی کہ وہ ایسی سرگرمیوں پر نظر رکھے۔ انہوں نے موبائل ایپس میں سی ویجل ایپ ڈاون لوڈ کرنے کی عوام سے خواہش کرتے ہوئے کہا کہ شہری اپنے علاقوں میں کسی بھی قسم کی بے قاعدگی یا بے ضابطگی سے متعلق تصاویر یا ویڈیوز کو اس میں اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔ اپ لوڈ کرنے والی کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات کو لالچ سے پاک بنایا جائے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ رقم کے غلط استعمال، مختلف سیاسی جماعتوں یا امیدواروں کی جانب سے مفت کی اسکیمات کے اعلانات جمہوریت کے لئے بہتر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوں کہ اس تلگوریاست کے 17 اضلاع دیگر 4 ریاستوں مہاراشٹرا، کرناٹک، چھتیس گڑھ اور آندھراپردیش کی سرحدات سے ملتے ہیں۔ اسی لئے بین ریاستی سرحدات پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 148 جملہ چیک پوسٹس قائم کئے جائیں گے۔ ان میں 89 پولیس چیک پوسٹس اور 21 آبکاری کے چیک پوسٹوں میں انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ تلنگانہ میں 4.43 لاکھ معمر شہریوں اور 80 سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے گھر میں بیٹھ کر ووٹ دینے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
انتخابی اعلامیہ سے اندرون 5 دن انہیں فارم نمبر 12 ڈی پر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2022ء اور 2023ء میں 22 لاکھ رائے دہندوں کو حذف کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے 119 اسمبلی حلقوں میں 3.17کروڑ رائے دہندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن سے سیاسی جماعتوں نے خواہش کی کہ وہ مناسب طور پر فہرست رائے دہندگان کو رکھنے کے ساتھ ساتھ اہم مقامات پر مرکزی مسلح پولیس دستے اور شہری علاقوں کے مراکز رائے دہی میں مائیکرو مبصرین کو تعینات کیا جائے۔ ساتھ ہی سوشیل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر پر نظر رکھنے کی بھی خواہش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ مقررہ وقت کے بعد نقد رقم لے جانے والی گاڑیوں کو اس کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ امبولنس گاڑیوں اور یہاں تک کہ سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال کے شبہ پر ان پر سخت نظر رکھی جائے گی۔