جمعہ, مئی 16, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home افکارِ جہاں میرا کالم

پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج ۔۔۔

Hindustan Express by Hindustan Express
دسمبر 5, 2023
in میرا کالم
0
پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج ۔۔۔
0
SHARES
193
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

محمد شرافت علی


پانچ ریاستوں کے اسمبلی الیکشن کے نتائج آگئے اور بھارتیہ جنتاپارٹی کی کارکردگی بہ حیثیت مجموعی شاندار رہی۔ تین اہم صوبوں مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے فتح کا پرچم لہرا کر اپوزیشن کی امیدوں پر نہ صرف یہ کہ پانی پھیر دیا بلکہ 2024کے عام انتخابات کے حوالے سے بھی اپنی دعویداری مضبوط کرلی۔مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی نہایت مضبوط انداز میں واپسی اورچھتیس گڑھ و راجستھان میں کانگریس سے اقتدار چھین لینا یہ ظاہر کرنے کیلئے کافی ہے کہ شمالی ہند میں مودی کو چیلنج دے پانا بالکل بھی آسان نہیں ہے!۔ہر چند کہ کانگریس نے جنوبی ہند کی اہم ریاست تلنگانہ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور علاقائی جماعت بی آر ایس کو پٹخنی بھی دی،اس کے باوجود یہ تسلیم کرنے میں کوئی حرج نہیں کہ کانگریس بہ حیثیت مجموعی شمالی ہند میں بی جے پی کے متبادل کے طورپر رائے عامہ کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ یوں رائے دہندگان نے کانگریس کے ذریعہ اٹھائے گئے عوامی ایشوز پر بھی توجہ دینے کی زحمت نہیں کی اور اس کا نتیجہ ہم سبھوں کے سامنے ہے۔
230رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی کے الیکشن میں بھارتیہ جنتاپارٹی نے صرف واپسی درج نہیں کرائی،بلکہ اس نے رائے دہندگان کا بھروسہ اوردل دونوں جت لیا، جبھی تو163نشستوں پر اس کے امیدواروں نے کامیابی کا پرچم لہرایا جبکہ کانگریس کے حصے میں صرف 66سیٹیں آئیں۔یہ صورتحال تب ہے،جب قبل از الیکشن عوامی سطح پر اس بات کا بڑا شور تھا کہ ’ماما‘ کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے،دوقیٰ یہ بھی تھا کہ عائے عامہ کے درمیان ’تبدیلی کی لہر‘ پائی جارہی ہے۔انتخابی مہم کے دوران گوکہ کہیں کہیں ’عوامی سطح پرناراضگی‘ کااظہار بھی دکھاگیا مگر ایگزٹ پول کے اندازوں کے درمیان مختلف میڈیا ہاؤس کے ذریعہ یہی دکھایا اور سمجھایا گیا کہ مدھیہ پردیش میں ’زبردست ٹکر‘ ہے،لیکن جب نتیجہ سامنے آیا تو سبھی اندازے اور پیش قیاسیاں بے معنی ثابت ہوگئیں اور بی جے پی پر عوام نے کھل کر بھروسہ ظاہر کردیا۔ایسا لگتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتاپارٹی کوجس اندازکی شاندار کامیابی ملی ہے،خود پارٹی اعلیٰ کمان کو بھی اس کا بھروسہ نہیں تھا۔ غالباًیہی سبب ہے کہ مدھیہ پردیش کی سیاست کے بڑے ’کھلاڑی‘ سمجھے جانے والے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو ایک بار پھر سی ایم کا’چہرہ‘اسی وجہ سے ڈکلیئر نہیں کیا گیا اور پارٹی نے وزیر اعظم کی شخصیت کو نمایاں کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے سیاسی قلعہ کی نگہبانی کا فیصلہ لیا۔اس کے برعکس کانگریس کی مرکزی قیادت مدھیہ پردیش میں عملاً ’بونی‘بن گئی اور کملناتھ ایک طرح سے کانگریس کی انتخابی مہم کے دوران ریاست کے انتخابی منظرنامہ پر چھائے رہے۔ ایک تاثریہ بھی ہے کہ کمل ناتھ پر زیادہ انحصارشاید کانگریس کیلئے نقصان کا باعث بنا۔مدھیہ پردیش میں کانگریس کی انتخابی مہم کے دوران یوں تو کئی ایسے ایشوز اُٹھائے گئے،جن کا تعلق سیدھے طورپر عوام سے تھا۔اس کے باوجود رائے دہندگان نے کانگریس کو لائق توجہ نہیں سمجھا۔بڑھتی بے روزگازی اورکمرتوڑمہنگائی کے خاتمہ کے حوالے سے کانگریس کی ’گارنٹی‘بھی مدھیہ پردیش میں ’فیل‘ہوگئی اورشمالی ہند میں ہندوتواکی اہم تجربہ گاہ سمجھی جانے والی اس ریاست میں کانگریس کا’اوبی سی کارڈ‘ بھی کام نہ آسکا اور یوں نتیجہ سامنے ہے۔ یوں مدھیہ پردیش میں ’خوش امید‘ کانگریس کا خواب چکناچورہوگیااور بی جے پی نے یہاں یہ ثابت کردیا کہ وہ ابھی بھی ناقابل تسخیر ہے۔
200رکنی راجستھان اسمبلی کے نتائج کو’حیران کن‘ نہیں کہا جاسکتا کہ یہاں ’رواج‘ بدلنے کی پختہ روایت رہی ہے۔ البتہ199 نشستوں پر ہونے والے ریاستی اسمبلی کے الیکشن میں شکست کے باوجود کانگریس کا مظاہرہ ایسا نہیں رہا،جسے بہتر کہاجاسکے۔یہاں بھارتیہ جنتاپارٹی نے کانگریس کو پٹخنی دیتے ہوئے 115نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جبکہ کانگریس کو صرف 69سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔یوں کانگریس کی ہارکو ’شرمندگی سے بھرپور‘کہنے میں کوئی حرج نہیں کہ اس نے نعریہ لگایاتھا’رواج‘ بدلنے کا،لیکن اس نے ’راج‘گنوادیا۔شاید یہ کہنادرست ہوگاکہ راجستھان میں کانگریس ’باعزت شکست‘ کا ’تمغہ‘بھی حاصل نہ کرسکی۔ یوں توراجستھان میں کانگریس الیکشن بری طرح ہار گئی،لیکن بڑا سچ یہ بھی ہے کہ یہ اشوک گہلوت اور ان کی سیاسی ٹیم کی شکست پہلے ہے، کانگریس کی ہار بعد میں ہے۔یہ اس وجہ سے کہ اشوک گہلوت اس الیکشن میں کم و بیش اسی طرح کا کردار نبھارہے تھے، جس طرح کا رول مدھیہ پردیش میں کملناتھ نے نبھایا۔ مذکورہ دونوں ریاستوں میں کانگریس اعلیٰ کمان کی حیثیت جس طرح محدود رہی، داخلہ سطح پر جس انداز کی رسہ کشی پائی جارہی تھی اورجس نہج پرسیاسی صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کانگریس کے ریاستی قائدین نے نہیں کی،اس کا نتیجہ یہی برآمد ہونا تھا اور ہوا بھی۔
90رکنی چھتیس گڑھ کی اسمبلی کا نتیجہ بھی کانگریس کیلئے بڑے خسارے کا سودا ثابت ہوا۔یہاں بی جے پی کی’لہر‘ انتخابی مہم کی دوران کہیں محسوس نہیں کی گئی۔حد تو یہ ہے کہ ایگزٹ پول کے اخذ کردہ نتائج میں بھی کانگریس کی جیت پکی تھی،مگر جب نتیجہ سامنے آیا تو کانگریس حیران بھی ہوئی اور شرمندہ بھی۔ایک مرتبہ پھروزیر اعلیٰ بننے کے تئیں ’خوش امید‘بھوپیش بگھیل کے ارمانوں پر پانی پھیرتے ہوئے بی جے پی نے نہ صرف یہ کہ 54 حلقوں میں فتح کاپرچم لہرایا بلکہ بگھیل کے9وزراء کو بھی شکست کا مزا چکھادیا۔کل تک حکمرانی کرنے والی کانگریس کی حالت یہاں ایسی ہوگئی کہ اسے 35 سیٹوں پراکتفا کرنا پڑگیا۔
مجموعی طورپریہ رائے قائم کرنے میں کوئی تامل نہیں کہ شمالی ہندکی تین ریاستوں کا الیکشن بی جے پی کیلئے فائدے کابڑا سامان اس وجہ سے بناکیونکہ ان تینوں صوبوں میں کانگریس نے وہ سیاسی رول پلے نہیں کیا،جس طرح کا کردار اس نے تلنگانہ میں نبھایا۔کانگریس کی عمدہ اور حوصلہ افزا کامیابی کا ہی یہ نمونہ ہے کہ وہ جنوب کی اس ریاست میں 19سے بڑھ کر 64پر پہنچ گئی۔یوں بی آر ایس کے اقتدارکا سورج یہاں غروب ہوگیا۔البتہ بی آر ایس اس شکست کے باوجودایک مضبوط اپوزیشن کا رول نبھانے کے موقف میں ضرور ہے،جسے119 ریاستی مقننہ میں 39نشستیں حاصل ہوئیں۔ یہاں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اپنی سابقہ پوزیشن کو برقرار رکھااور7نشستوں پر کامیابی درج کرائی۔کانگریس نے بہرحال تلنگانہ میں ایک مضبوط علاقائی جماعت کوشکست دے کرنہ صرف یہ کہ ریاست کے مرکز اقتدار پر قبضہ جمایا بلکہ شمالی ہند میں ملنے والی ناکامیوں کا دردبھی کسی حد تک اس سے ہلکا ہوگیا۔خاص بات یہ بھی ہے کہ شمال میں جیت کی ہیٹ ٹرک لگانے والی بھارتیہ جنتاپارٹی کی دال جنوب میں پھر نہیں گل سکی۔کرناٹک کی شکست کے بعدجنوب میں بی جے پی کیلئے کچھ کرپانے کی خاطر تلنگانہ کا سیاسی میدان خاصا اہم تھا،جہاں بھارتیہ جنتاپارٹی صرف8 سیٹیں حاصل کرسکی۔مجموعی طورپربی جے پی کو تلنگانہ میں 13.90 فیصد رائے دہندگان کی تائید حاصل رہی۔
شمال مشرقی ریاست میزورم کی 40رکنی اسمبلی کے الیکشن کا نتیجہ ایک دن کے وقفہ کے بعد آج آیااور یہاں زورم پیپلز فرنٹ نامی 6علاقائی جماعتوں کے اتحادنے27نشستوں پرفتح کا پرچم لہرایا۔اس ریاست میں نہ کانگریس کی دال گلی اور نہ ہی بی جے پی کی۔اول الذکرنے ایک جبکہ آخرالذکرنے 2نشستوں پر کامیابی درج کراتے ہوئے صوبہ میں اپنی اپنی سیاسی موجودگی ظاہر کی ہے۔یہاں حکمراں اتحادمیزونیشنل فرنٹ کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔
پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج کی آمد اور تین صوبوں میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی شاندارجیت کے بعدوزیر اعظم نریندر مودی نے اس کامیابی کو 2024کی کامیابی کی گارنٹی قرار دیا ہے۔انہیں یہ اعتماد ہے کہ اگلاپارلیمانی الیکشن بی جے پی ہی جیتے گی،جبکہ دوسری جانب کانگریس نے عاجزی کے ساتھ اس شکست کو قبول کرتے ہوئے مزید قوت کے ساتھ انتخابی میدان میں کودنے اورصورتحال کا مقابلہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔بہر حال دیکھنے اور سمجھنے کی بات اب یہ ہوگی کہ حالیہ انتخابی نتائج سے کانگریس کیا سبق لیتی ہے اور اس کا 2024کی اپوزیشن کی تیاریوں پر کیا اثر پڑتاہے؟

Tags: اسمبلی الیکشنبھارتیہ جنتاپارٹیپانچچھتیس گڑھراجستھانعلاقائی جماعتمدھیہ پردیش
ShareTweetSend
Previous Post

کہرے کے سبب 19 ہوائی اڈوں پر طیاروں کا آپریشن متاثر

Next Post

چندریان 3 کا پروپلشن ماڈیول چاند کے مدار سے زمین پر واپس آ یا

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
چندریان 3 کا پروپلشن ماڈیول چاند کے مدار سے زمین پر واپس آ یا

چندریان 3 کا پروپلشن ماڈیول چاند کے مدار سے زمین پر واپس آ یا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

صوفیہ قریشی کیخلاف "وزیر” کی بدزبانی سے سیاست گرم

مئی 13, 2025
‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

مئی 11, 2025
ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

مئی 11, 2025
جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

مئی 13, 2025
دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

مئی 11, 2025
پاکستان  کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

پاکستان کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

مئی 10, 2025
کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

کرنل صوفیہ قریشی پر ہندوستان نازاں

مئی 8, 2025
ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

مئی 7, 2025
حیدرآباد میں مس ورلڈ مقابلہ کی تیاری مکمل

حیدرآباد میں مس ورلڈ مقابلہ کی تیاری مکمل

مئی 5, 2025
مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال

مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال

مئی 7, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In