نئی دہلی، 16 نومبر (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) نے اتر پردیش کے جھانسی میں واقع میڈیکل کالج میں آگ لگنے سے نوزائیدہ بچوں کی موت کے واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے لاپرواہی سے قتل قرار دیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے ہفتہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جھانسی میڈیکل کالج میں ایک انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جس میں اب تک 10 بچے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ معلومات کے مطابق تقریباً 37 بچے جھلس کر زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ وہ آئی سی یو وارڈ ہے، جسے اتر پردیش کی یوگی حکومت نے آٹھ ماہ قبل عالمی معیار کی سہولت کے طور پر تشہیر کی تھی اور کہا تھا کہ بچوں کے لیے بہت اچھی صحت کی سہولت شروع کی گئی ہے۔
مسٹرسنگھ نے کہا کہ یہ بھی جانکاری ملی ہے کہ اسپتال کے اندر نصب آگ بجھانے والے آلات نے 2020 سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ غفلت کی انتہا کیا ہوتی ہے۔ آپ یہ بھی سمجھ سکتے ہیں کہ کس طرح اتر پردیش میں لوگوں، خاص کر بچوں کی صحت اور زندگیوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے۔ لوگوں کو ہر معاملے پر نفرت کی آگ میں جھونکا جاتا ہے اور ہر معاملے پر انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا کہ میں اتر پردیش حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنا ظلم چھوڑ دے، اپنی لاپرواہی کو قبول کرے۔ ان بچوں کے اہل خانہ کو کم از کم ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اس معاملے میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔