شملہ، 08 دسمبر (یواین آئی) ہماچل پردیش میں طویل عرصے کے بعد موسم نے کروٹ لی ہے۔ اتوار کو موسم کی پہلی برف باری شملہ کے کفری، سرمور کے چردھر، نوہردھر، ہری پوردھر اور چمبا کے کلیار میں ہوئی، جبکہ شملہ کے پہاڑی میدانی علاقوں میں بھی برف باری ہوئی۔ لاہول اسپتی میں اونچی چوٹیوں پر برف باری ہوئی ہے جن میں روہتانگ پاس، بارالاچہ، کوکسار، سیسو، درچہ، جسپا، کنزوم پاس،کلّو اور بلاس پور کی نینا دیوی میں ہلکی بوندا باندی ہوئی ہے۔
ریاست میں دن بھر ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں جس کی وجہ سے پوری ریاست کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت پانچ سے چھ ڈگری تک گر گیا ہے۔ ریاست کے سات علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت صفر کے قریب پہنچ گیا ہے۔ تبو میں کم از کم درجہ حرارت منفی 13.1 ڈگری تک پہنچ گیا، جو اس سیزن میں اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت ہے۔ اس کے علاوہ شملہ میں نرکنڈہ بھی مائنس میں تھا جب کہ منالی اور سولن میں درجہ حرارت صفر تک پہنچ گیا۔ برف باری کی وجہ سے اٹل ٹنل اور سیسو میں سڑک پھسلن ہونے سے گاڑیاں جام ہوگئیں۔ ٹریفک جام میں پھنسے 100 سیاحوں کو بچا لیا گیا۔
لاہول اسپیتی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ میانک چودھری نے کہا کہ لاہول اسپتی میں برف باری شروع ہو گئی ہے، اس لیے سیاحوں کو موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کرنا چاہیے۔ چمبا ضلع کے پانگی قبائلی علاقے میں سچے جوٹ میں 30 سینٹی میٹر تک برف باری ہوئی۔ اس کے علاوہ ضلع کے ہدن بھٹوری، سورل بھٹوری، چک بھٹوری اور تھنڈل میں 15 سینٹی میٹر تک برف پڑی۔ دوسری طرف بھرمور کے کگاٹی، منی مہیش اور چوبیا میں چھ سینٹی میٹر تک برف باری ہوئی۔
شام 6 بجے دارالحکومت شملہ کے پہاڑی میدانوں پر برف گرے جس سے سیاحوں کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی۔ شہر اور گردونواح میں اتوار کو دن بھر تیز ہوائیں چلنے سے موسم سرد رہا۔ تھیوگ اور کفری میں رواں موسم کی پہلی برف باری نے سیاحوں اور مقامی لوگوں میں جوش و خروش پیدا کر دیا۔ تھیوگ کا کم سے کم درجہ حرارت صفر کے قریب پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے سردی بڑھ گئی ہے۔