گنگٹوک، 04 اکتوبر (یو این آئی) سکم کے شمالی علاقے میں لوناک جھیل پر اچانک بادل پھٹنے سے وادی لاچن میں دریائے تیستا میں طغیانی آگئی اور آس پاس کے علاقے زیر آب آگئے جس کی وجہ سے کچھ فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچا اور 23 فوجیوں کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔ فوج نے بدھ کو یہ دی ہے۔فوج کے مطابق چانگ تھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے سے پانی کی سطح 15 سے 20 فٹ تک بڑھ گئی۔ جس کی وجہ سے قریبی فوجی تھکانوں میں کھڑی فوجی گاڑیاں پانی اور کیچڑ کی زد میں آ گئیں۔ ان اداروں میں تعینات 23 فوجی اہلکار لاپتہ ہیں سرچ آپریشن جاری ہے۔
دارجلنگ لوک سبھا کے رکن راجو بستا نے کہا "میں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے رابطہ کیا ہے، انہیں موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ پورے سکم، دارجلنگ ، کالمپونگ اور جلپائی گوڑی کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ڈیزاسٹر مانیٹرنگ اور رسپانس ٹیم تشکیل دیں۔ ” انہوں نے کہا کہ شمالی سکم میں برفانی لوناک جھیل میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے دارجلنگ، کالمپونگ اور سکم کے علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔مسٹر راجو بستا نے کہا "میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر ممکن ہو تو وہ دریا سے دور رہیں، مدد کا ہاتھ بڑھائیں اور ضرورت مندوں کو جگہ دیں۔” انہوں نے کہا کہ وہ کالمپونگ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کے حکام اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ قومی شاہراہ 10، جو کالمپونگ، دارجلنگ اور سکم کے سرحدی علاقوں کو جوڑتی ہے، جو تباہی کی وجہ سے بہہ گئی ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے کہا "مجھے اطلاع ملی ہے کہ این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم راستے میں پھنسی ہوئی ہے کیونکہ سڑک پوری طرح بہہ گئی ہے۔ این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں فی الحال سلی گوڑی میں موسم صاف ہونے کا انتظار کر رہی ہیں تاکہ وہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مطلوبہ علاقوں تک پہنچ سکیں۔مسٹر بسٹا نے کہا "ہم بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے اور مل کر اس آفت پر قابو پالیں گے۔ میں ذاتی طور پر تمام مقامات کا دورہ کروں گا اور ہر ممکن مدد کروں گا۔”