معروف جریدے فنانشل ٹائمز نے لکھا ہے کہ پاکستانی معیشت پر ڈوبنے کے خدشات منڈلا رہے ہیں
اسلام آباد(ایجنسیاں):پاکستان میں جمعرات کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تاریخی گراوٹ دیکھی گئی ہے جس کے بعد انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر 255روپے سے زائد کا ہوگیا ہے جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قیمت 260 روپے کے ارد گرد ہے۔ یہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےمطابق جمعرات کو ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 9.61 فی صد کمی دیکھی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ایک امریکی ڈالر کی قیمت،24 روپے 54 پیسے اضافے کے بعد 255 روپے 43 پیسے ہوگئی۔بدھ کو انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر 230 روپے89 پیسے پر بند ہوا تھا۔
یہ تاریخی گراوٹ فارن ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے امریکی ڈالر پر سے لگائے گئے کیپ کے ہٹانے کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایڈجسٹمنٹ متوقع تھی اور اس کا بھی بہت پہلے سے انتظار کیا جارہا تھا کیونکہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ نویں جائزہ اجلاس کو اب کامیاب بنانا چاہتی ہے جو تین ماہ سے تعطل کا شکار ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ادھرمعروف جریدے فنانشل ٹائمز نے لکھا ہے کہ پاکستانی معیشت پر ڈوبنے کے خدشات منڈلا رہے ہیں۔جریدے کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی بندش اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کی شدید کمی سے کاروبار چلانا مشکل ہو گیا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ حکام بڑھتے ہوئے بحران سے بچنے اور عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کا پروگرام بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔