نئی دہلی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے کرناٹک کے ایم ایل ایز، سیاسی لیڈروں اور ججوں کے مبینہ ہنی ٹریپ کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا۔
جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی میں جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سندیپ مہتا پر مشتمل بنچ نے بنے کمار سنگھ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا، جس نے سپریم کورٹ یا سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی کی طرف سے جانچ کی نگرانی کا مطالبہ کیا تھا۔
پٹیشن میں کرناٹک کے امداد باہمی کے وزیر کے این راجنا کے حالیہ تبصروں کا حوالہ دیا گیا، جنہوں نے 20 مارچ کو دعویٰ کیا کہ تقریباً 47 اعلیٰ شخصیات بشمول سیاستدانوں کو ہنی ٹریپ کی کوششوں میں نشانہ بنایا گیا۔
درخواست گزار نے استدلال کیا کہ اس طرح کے واقعات عدالتی آزادی پر سمجھوتہ کر سکتے ہیں اور ججوں کو غیر ضروری اثر ڈال سکتے ہیں، اس طرح ان کی غیر جانبداری سے فرائض ادا کرنے کی ان کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’بیرونی اثر و رسوخ سے متاثر عدلیہ ایگزیکٹو اور قانون سازی کی خلاف ورزی پر پابندی نہیں لگ پاتی۔ اگر ججز بلیک میلنگ کا شکار ہو جائیں تو عدالتیں آمریت، بدعنوانی یا کارپوریٹ لالچ کے خلاف کام نہیں کر سکتیں۔‘‘بنچ نے درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ اس میں کوئی دم نہیں ہے۔