نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گجرات اسمبلی انتخاب کے بعد اگر ان کی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو راجستھان اور چھتیس گڑھ کی طرح اس ریاست میں بھی پرانی پنشن کا انتظام کیا جائے گا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے پرانی پنشن ختم کر کے بزرگوں کو ’آتم نربھر‘ (خود کفیل) سے ’نربھر‘ (منحصر) بنا دیا ہے۔
راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں پرانی پنشن کو سرکاری ملازمین کا حق قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر گجرات میں کانگریس حکومت آتی ہے تو اس کو جلد از جلد نافذ کیا جائے گا۔ وہ ٹوئٹ میں لکھتے ہیں کہ ’’پرانی پنشن ختم کر بی جے پی نے بزرگوں کو آتم نربھر سے نربھر بنا دیا۔ ملک کو مضبوط کرنے والے سرکاری ملازمین کا حق ہے پرانی پنشن۔ ہم نے راجستھان، چھتیس گڑھ میں پرانی پنشن بحال کی۔ اب گجرات میں بھی کانگریس حکومت آئے گی، پرانی پنشن لائے گی۔‘‘
راہل گاندھی نے اسی کے ساتھ اپنی یاترا کے دوران بی جے پی بی جے پی اورآرایس ایس پر نفرت او رتشدد ننے الزام عائدکیا اور کہاکہ ملک کی تقسیم کی اجازت نہیں دیں گے‘ کانگریس قائد راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران چترتھالہ کے قریب ان خیالات کااظہار کیاہے۔
کانگریس کارکنان کے ایک بڑی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ اگر نفرت اور غصہ کی پالیسیوں پر وہ عمل کرتے ہیں تو ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے۔
اپنی 150دنوں کی طویل یاترا میں کیرالا کے اندر عوام کا امنڈ پڑنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ لوگ ان کی تاترا میں شامل ہورہے ہیں کیونکہ وہ سمجھ رہے ہیں کہ ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔ گاندھی نے کہاکہ”کیا آپ سونچتے ہیں جیسے ملک کو تقسیم کیاجارہا ہے اس سے بے روزگاری جیسے مسائل حل ہوسکتے ہیں؟کیا آپ سونچتے ہیں کہ ایک منقسم معاشرہ اسپتالیں‘ سڑکیں بناسکتا ہے اور کیا بچوں کو تعلیم دے سکتا ہے؟ہندوستان کے لئے ایسے مسائل کا حل مشکل ہوجائے گا اگر نفرت کے راستے پر چلیں گے“۔
انہوں نے کہاکہ وہ عام لوگ ہیں جن کے جس کے کاندھے یہ مل چلار ہے ہیں جو نفرت پھیلائی جارہی ہے اس کی قیمت ادا کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کیسا ہے یہ کہ دنیاکے امیر ترین لوگ ہمارے پاس ہیں اور ہمارے لوگ ضروری اشیاء کے لئے سب سے زیادہ قیمتیں ادا کررہے ہیں؟یہ ایسی چیز ہے جس کوہم صرف قبول کرسکتے ہیں؟ملک کو تقسیم کرنے آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریہ کو ہم اجازت نہیں دیں گے اور ہم لاکھوں بے روزگاری ہندوستانیوں کے ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے۔ہم ایسے ہندوستان کوقبول نہیں کریں گے جہاں پر لوگ ضروری اشیاء کی اونچی قیمتوں میں ڈوب رہے ہیں“۔ گاندھی نے کہاکہ پچھلے کچھ دنوں میں ان کی یارا کے دوران انہوں نے کیرالا میں اعتماد دیکھا ہے ریاست کے لوگ نفرت‘ غصہ اور تشدد پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”آج ہندوستان غصہ تشدد اور نفرت سے بھرا پڑا ہے۔ بی جے پی نے یہ نفرت او رتشدد کو پھیلایاہے۔ یہ ان کے ڈی این اے میں ہے اور اس کے نتیجے میں کچھ خاص لوگوں کو کھربوں کا فائدہ پہنچایاگیاہے“۔
کانگریس قائدین نے کہاکہ اس یاترا کو نہ صرف کانگریس کی رکنان بلکہ عام لوگ اوربعض دائیں بازوکارکنان حمایت کررہے ہیں۔گاندھی نے کہاکہ سری نارائنہ گرواو رچاتامبی سوامی کال یا مہاتما ایان کالی آج زندہ ہوتے تو وہ بھی ”بھارت جوڑو“ کہتے۔ گاندھی نے کہاکہ انہوں نے کار کے بجائے پیدل چلنے کو ترجیح اس ملک میں کار خریدنے سے قاصر لوگوں کے احترام میں لیاگیا فیصلہ ہے۔












