لکھنؤ (یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی نے منگل کو سابق ایم ایل اے عمران مسعود اور ان کے بھائی نعمان مسعود کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے لئے پارٹی سے نکال دیا۔ پارٹی کے سہارنپور یونٹ کے صدر جنیشور پرساد نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مسعود کو بے ضابطگی اور پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق ایم ایل اے کو پہلے بھی ان کی حرکت کی وجہ سے وارننگ دی گئی تھی لیکن کوئی بہتری نہ دیکھ کر پارٹی نے انہیں نکالنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب مسٹر مسعود کو پارٹی میں شامل کیا گیا تو انہیں صاف کہہ دیا گیا تھا کہ ان کی سرگرمیوں اور پارٹی سے وفاداری کو دیکھتے ہوئے انہیں سہارنپور سے لوک سبھا انتخابی ٹکٹ دینے پر غور کیا جائے گا، لیکن اس دوران بلدیاتی انتخابات میں انہوں نے کنبہ کے رکن کو میئر کا ٹکٹ دینے کے لئے دباؤ ڈالا۔ پارٹی نے ان کے کنبی کے رکن کو اس شرط پر ٹکٹ دیا کہ اگر وہ جیت گئے تو ہی مسٹر مسعود کو لوک سبھا کا ٹکٹ دینے پر غور کیا جائے گا لیکن ان کے کنبہ کے رکن میونسپل الیکشن ہار گئے۔ اس کے بعد مسٹر مسعود نے دعویٰ کیا کہ ان کی سوسائٹی ان کے ساتھ ہے اور انہوں نے مسلم کمیونٹی کو پارٹی سے جوڑنے کے لیے رکنیت کی کتابیں لیں، لیکن انہوں نے نہ تو ممبر بنایا اور نہ ہی کتابیں واپس کیں۔
بی ایس پی کے ضلعی صدر نے کہا کہ مسٹر مسعود کے ساتھ ان کے بھائی اور گنگوہ کے سابق چیئرمین نعمان مسعود کو بھی پارٹی میں بے ضابطگی اپنانے اور پارٹی مخالف پالیسیوں میں ملوث ہونے پر بی ایس پی سے نکال دیا گیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ مسٹر مسعود نے پچھلے سال اکتوبر میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) چھوڑ کر بی ایس پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے لوک سبھا کی تیاریوں کے سلسلے میں کچھ عرصہ قبل بلائی گئی میٹنگ میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔
دریں اثناء ہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سے نکالے گئے ایم ایل اے عمران مسعود نے منگل کی دیر رات کہا کہ بی ایس پی صدر مایاوتی نے خود انہیں پارٹی میں شامل کیا تھا اور ان کی تعریف کی تھی اور انہیں اہم ذمہ داریاں سونپی تھیں، لیکن المیہ دیکھیں کی آج بی ایس پی کے ضلع صدر نے انہیں پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے حامی انہیں 2024 کا لوک سبھا الیکشن لڑانا چاہتے ہیں، وہ ان کی خواہش کو ضرور پورا کریں گے اور 2024 کا الیکشن ضرور لڑیں گے۔ انہوں نے اس سوال کا کوئی سیدھا جواب نہیں دیا کہ وہ کس پارٹی سے الیکشن لڑیں گے، کہا کہ مستقبل کے بارے میں تھوڑا انتظار کریں۔خیال ر ہے کہ محترمہ مایاوتی نے حال ہی میں لکھنؤ میں لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی، جس میں عمران مسعود کو مدعو نہیں کیا گیا تھا اور 15 اگست کو سہارنپور میں پارٹی دفتر میں ہونے والے پروگرام میں بھی عمران مسعود کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ پچھلے کچھ دنوں سے بی ایس پی میں ایم پی فضل الرحمان کی سرگرمی ایک بار پھر منظر عام پر آئی ہے جو عمران مسعود کے پارٹی میں آنے کے بعد پس منظر میں چلے گئے تھے۔