ممبئی، 15 جنوری (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے ہندوستانی بحریہ کو قوم کے نام تین بڑے بحری جنگی بیڑے وقف کئے گئے ۔ ان دو جنگی جہاز اور ایک آبدوز کی شمولیت دفاعی مینوفیکچرنگ اور میری ٹائم سیکورٹی میں عالمی رہنما بننے کے ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ بحریہ کو تحفہ دینے کے بعد انہوں نے مہایوتی کے تمام ایم ایل ایز سے بھی ملاقات کی۔ مخلوط حکومت میں مبینہ تصادم کی خبروں کے درمیان اس ملاقات کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ تفصیلات فراہم کیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی بدھ کو ممبئ کے دورئے پر آئے تھے۔ یہاں پہنچنے پر انہیں گارڈ آف آنر دیا گیا۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی نے بحریہ کے تین سرکردہ جنگی جہاز آئی این ایس سورت، آئی این ایس نیل گیری اور آئی این ایس واگھشیر کو ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں لانچ کرنے کے بعد قوم کو وقف کیا۔ تین بڑے بحری جنگی جہازوں کی شمولیت دفاعی مینوفیکچرنگ اور میری ٹائم سیکیورٹی میں عالمی رہنما بننے کے ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ اس پروگرام کے بعد، وزیراعظم نے مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کے تمام ایم ایل ایز اور ان کی حمایت کرنے والے ایم ایل ایز کو گودی پر ہی لنچ پر مدعو کیا تھاہ۔ وزیر اعظم مودی کے اس لنچ پروگرام کو ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں بہت اہم مانا جا رہا ہے۔
اپنے مہاراشٹر کے دورے کے دوران وزیراعظم مودی نے ایک اور تقریب میں نئی ممبئی کے کھار گھر میں اسکان مندر کا افتتاح کیا۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے یہ بتاتے ہوئے روشنی ڈالی کہ آج کا دن ہندوستان کے سمندری ورثے، بحریہ کی شاندار تاریخ اور آتم نربھر بھارت ابھیان کے لئے ایک بڑا دن ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہندوستان میں بحریہ کو ایک نئی طاقت اور وژن دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج حکومت نے شیواجی مہاراج کی سرزمین پر 21ویں صدی کی ہندوستانی بحریہ کو بااختیار بنانے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ "یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ڈسٹرائر، فریگیٹ اور آبدوز کی سہ فریقی کمشننگ کی جا رہی ہے”۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بھی فخر کی بات ہے کہ تینوں فرنٹ لائن پلیٹ فارم ہندوستان میں بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے اس کامیابی پر ہندوستانی بحریہ، تعمیراتی کام میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز اور ہندوستانی شہریوں کو مبارکباد دی۔مودی نے مزید کہا کہ’’آج کا پروگرام ہمارے شاندار ورثے کو ہماری مستقبل کی امنگوں سے جوڑتا ہے‘‘، مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کا طویل سمندری سفر، تجارت، بحری دفاع اور جہازی صنعت سے متعلق ایک بھرپور تاریخ ہے۔ اس بھرپور تاریخ سے اشارہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان دنیا میں ایک بڑی سمندری طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
"ہندوستان آج خاص طور پر گلوبل ساؤتھ میں عالمی سطح پر ایک قابل اعتماد اور ذمہ دار شراکت دار کے طور پر پہچانا جاتا ہے”، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ترقی کے جذبے کے ساتھ کام کرتا ہے، توسیع پسندی سے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ ایک کھلے، محفوظ، جامع اور خوشحال ہند-بحرالکاہل خطے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ جب ساحلی ممالک کی ترقی کی بات آئی تو ہندوستان نے ساگر (خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی) کا منتر متعارف کرایا اور اس وژن کے ساتھ آگے بڑھا۔ اپنی G20 صدارت کے دوران ہندوستان کی قیادت کو اجاگر کرتے ہوئے، "ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل” کے منتر کو فروغ دیتے ہوئے، مودی نے کوویڈ-19 کے خلاف عالمی لڑائی کے دوران "ایک زمین، ایک صحت” کے ہندوستان کے وژن کا بھی تذکرہ کیا، جس میں ہندوستان کے یقین پر زور دیا گیا۔ دنیا کو ایک خاندان کے طور پر پیش کرنا اور جامع ترقی کے لیے اس کا عزم۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پورے خطے کے دفاع اور سلامتی کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت کی تیسری مدت کئی بڑے فیصلوں کے ساتھ شروع ہوئی ہے اور انہوں نے ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نئی پالیسیوں کی تیزی سے تشکیل اور نئے منصوبوں کے آغاز پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد ملک کے ہر کونے اور شعبے میں ترقی کو یقینی بنانا ہے، بندرگاہ کے شعبے کی توسیع اس وژن کا حصہ ہے۔ مودی نے نوٹ کیا کہ تیسری میعاد کے پہلے بڑے فیصلوں میں سے ایک مہاراشٹر میں وادھون بندرگاہ کی منظوری تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 75,000 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ اس جدید بندرگاہ کی تعمیر شروع ہو چکی ہے، جس سے مہاراشٹر میں روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔سرحدوں اور ساحلی خطوں سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے رابطے پر گزشتہ دہائی میں کیے گئے بے مثال کام کو اجاگر کرتے ہوئے، مودی نے جموں و کشمیر میں سونمرگ ٹنل کے حالیہ افتتاح کا ذکر کیا، جس سے کرگل اور لداخ جیسے سرحدی علاقوں تک آسان رسائی ممکن ہو گی۔ انہوں نے گزشتہ سال اروناچل پردیش میں سیلا ٹنل کے افتتاح پر تبصرہ کیا، جس سے ایل اے سی تک فوج کی رسائی بہتر ہو رہی ہے۔مہاراشٹر کے گورنر شری سی پی رادھا کرشنن، مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ شری دیویندر فڈنویس، مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع، شری سنجے سیٹھ، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ شری ایکناتھ شندے، شری اجیت پوار علاوہ دیگر معززین موجود تھے۔