مرکزی کابینہ نے 2.5 ہزار کروڑ روپے کا منصوبہ منظورکیا
نئی دہلی (یو این آئی) حکومت نے آج دوردرشن اور آکاشوانی کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرکے اگلے 20 برسوں کے لئے تکنیکی طور پر جدید انفراسٹرکچر تیار کرنے کے لئے 2.5 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ایک مہتواکانکشی منصوبے کو منظوری دے دی ۔
اس اسکیم کو آج یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں منظوری دی گئی۔ میٹنگ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے پرسار بھارتی یعنی آکاشوانی (آل انڈیا ریڈیو) اور دوردرشن (ڈی ڈی) کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 2,539.61 کروڑ روپے کی رقم کی لاگت والی مرکزی اسکیم ‘دی براڈکاسٹنگ انفراسٹرکچر اینڈ نیٹ ورک ڈیولپمنٹ’ (بی آئی این ڈی) کے حوالے سے وزارت اطلاعات و نشریات کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ یہ اسکیم پرسار بھارتی کو تنظیم کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور اپ گریڈیشن، مواد کی تخلیق اور سول کام میں نشریات سے متعلق اخراجات کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات کے مطابق بی آئی این ڈی اسکیم پبلک براڈکاسٹر کو بہتر انفراسٹرکچر کے ساتھ اپنی سہولیات کو جامع طور پر اپ گریڈ کرنے کے قابل بنائے گی جس سے بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں، سرحدی اور اسٹریٹجک علاقے سمیت ان کی پہنچ کو وسیع تر بڑھاتے ہوئے سامعین اور ناظرین تک اعلیٰ معیار کا مواد فراہم کیا جائے گا۔ منصوبے کا ایک اور اہم ترجیحی شعبہ ملکی اور بین الاقوامی ناظرین کے لیے اعلیٰ معیار کا مواد تیار کرنا ہے اور زیادہ چینلوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارمز کی صلاحیت کو اپ گریڈ کر کے ناظرین کے لیے متنوع مواد کی دستیابی کو بھی یقینی بنانا ہے۔ ڈی ڈی اور اے آئی آر اسٹوڈیوز کو ایچ ڈی لیول بنانے کے لیے او بی وین کی خریداری اور ڈیجیٹل اپ گریڈیشن کو بھی پروجیکٹ کے حصے کے طور پر شامل کیا جائے گا۔
عوامی نشریات کے دائرہ کار کو بڑھانے کے علاوہ، براڈکاسٹنگ آلات کی فراہمی اور تنصیب سے متعلق مینوفیکچرنگ اور خدمات کے ذریعے بالواسطہ روزگار پیدا کرنے کا بھی امکان ہے۔ ٹی وی/ریڈیو پروڈکشن، ٹرانسمیشن اور متعلقہ میڈیا سے متعلقہ خدمات سمیت مختلف مواد کی تخلیق میں تجربہ کار افراد کے لیے مواد کی تخلیق اوراے آئی آر اور ڈی ڈی کے لیے تخلیقی مواد کے میدان میں بالواسطہ ملازمت کی کافی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ، ڈی ڈی فری ڈش کی رسائی میں توسعی کے منصوبے سے بھی ڈی ڈی فری ڈش ڈی ٹی ایچ باکسز کی تیاری میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔
پرسار بھارتی، ملک کے پبلک براڈکاسٹر کے طور پر، دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کے ذریعے ملک کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کے لیے معلومات، تعلیم، تفریح اور مشغولیت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ پرسار بھارتی نے کووڈ وبائی مرض کے دوران صحت عامہ کے پیغامات کو پھیلانے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس وقت دوردرشن 28 علاقائی چینلوں سمیت 36 ٹی وی چینلز چلاتا ہے اور آل انڈیا ریڈیو 500 سے زیادہ براڈکاسٹنگ اسٹیشن چلاتا ہے۔ یہ اسکیم ملک میں اے آئی آر ایف ایم ٹرانسمیٹر کی کوریج کو جغرافیائی طور پر 59 فیصد سے بڑھا کر 66 فیصد اور آبادی کے لحاظ سے 68 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد کر دے گی۔ اس اسکیم میں دور دراز، قبائلی، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں 8 لاکھ سے زیادہ ڈی ڈی فری ڈش ایس ٹی بی کی مفت تقسیم کرنے کی بھی اسکیم ہے۔
مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ حکومت دوردرشن اور آکاشوانی (پرسار بھارتی) کے بنیادی ڈھانچے اور خدمات کو ترقی دینے، جدید بنانے اور مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے اور بی آئی این ڈی اسکیم سے پرسار بھارتی کا بنیادی ڈھانچہ اگلے بیس برسوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے اپ گریڈ ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کام 2025-26 تک مکمل کرلیا جائے گا۔