واشنگٹن (یو این آئی) ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں سوال کیا کہ کیا ان کی ڈیموکریٹک حریف کملا ہیرس واقعی سیاہ فام ہیں یا وہ نسل کو سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ٹرمپ نے شکاگو میں نیشنل ایسوسی ایشن آف بلیک جرنلسٹس کی کانفرنس کے دوران انٹرویو لینے والوں کے ایک گروپ کو بتایا کہ ہیرس ہمیشہ سے ہندوستانی نسل سے تعلق رکھتی ہیں اور صرف ہندوستانی ورثے کو فروغ دیتی ہیں میں کئی سال پہلے تک نہیں جانتا تھا کہ وہ سیاہ فام ہیں۔ انہوں نے امریکہ کی تاریخ میں نائب صدر بننے والی جنوبی ایشیائی نسل کی پہلی سیاہ فام خاتون کے بارے میں مزید کہاکہ اب وہ سیاہ فام کے طور پر جاننا چاہتی ہیں مجھے نہیں معلوم کہ وہ ہندوستانی ہیں یا سیاہ فام ؟
ٹرمپ نےکہا کہ میں دونوں گروہوں کا احترام کرتا ہوں لیکن یہ واضح ہے کہ وہ ایسا نہیں کرتیں کیونکہ وہ ہر وقت ہندوستانی تھی اور پھر اچانک وہ پلٹ گئی اور سیاہ فام بن گئیں۔ریپبلکن صدارتی امیدوار کی طرف سے کیے گئے یہ اشتعال انگیز تبصرے اپنی نوعیت کے تازہ ترین بیانات ہیں۔ان کا کہنا ہے کملا ہیرس نے ایک یہودی سے شادی کی مگر وہ ان پر یہودی دشمنی کا بھی الزام لگاتے ہیں۔امریکی صدارتی ترجمان کیرن جین پیئر جو اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی سیاہ فام خاتون ہیں انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو بتائے کہ وہ کون ہے اور اپنی شناخت کیسے بیان کرتا ہے۔