غزہ: مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی پوتی رؤی ہمام اسماعیل ہنیہ اسرائیلی بم باری میں شہید ہو گئیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی پوتی گھر پر ہوئے اسرائیلی حملے میں شہید ہوئی ہیں۔رپورٹس کے مطابق رؤی ہنیہ اسلامی یونیورسٹی آف غزہ میں میڈیکل کی طالبہ تھیں۔وہ براق اسکول پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہوئیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت مسلسل 36ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ صیہونی قابض افواج کی جانب سے زمینی جارحیت میں اضافے کے ساتھ بمباری اور ہسپتالوں کا محاصرہ، بے گھر افراد پر بمباری، قتل عام اور نسل کشی کی جنگ جاری ہے۔ہفتے کی صبح اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں المغازی کیمپ پر حملہ کیا اور قابض فوج نے خانونیس کے مشرق میں توپ خانے سے شدید گولہ باری کی۔قابض فوج کے طیاروں نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شاوا اسکوائر کے قریب حملہ کیا۔اس درمیان مرکز اطلاعات فلسطین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ”صہیونی غاصب طیاروں نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے ارد گرد نصف شب کے بعد درجنوں بم گرائے اور ہسپتال کے بجلی کے جنریٹر پر بمباری کی۔ مواصلاتی رابطوں کی بندش کی وجہ سے ہسپتال میں ہونے والی تباہی کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں”۔الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ابو سلامہ نے کہا کہ یہ رات ایک ایسے وقت میں دنیا کے لیے ایک سیاہ رات ہے جب الشفاء میڈیکل کمپلیکس قابض فوج کے ان حملوں کا نشانہ بن رہا ہے۔ زخمیوں کو انتہائی خطرناک حالت میں ہیں جن کی تعداد 650 کو بنیادی علاج سے محروم کردیا گیا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ الشفا کے قرب و جوار میں آنے والے کسی بھی شخص کو قابض طیاروں اور اسنائپرز کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ہم زخمیوں کی مدد کے لیے باہر نہیں جا سکتے۔
اس سے قبل جمعہ کے روز ہسپتال پر پے در پے بمباری کے بعد شہید اور زخمی ہونے والے دسیوں ہزار لوگ ہسپتال چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔وزارت صحت نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع انڈونیشیا کے ہسپتال میں تمام جراحی آپریشن ایندھن ختم ہونے اور مسلسل اسرائیلی بمباری اور ہسپتال کے اطراف کو نشانہ بنانے کی وجہ سے روک دیے گئے۔فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ غزہ میں القدس ہسپتال کی خدمات ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے 3 گھنٹے کے اندر بند ہو جائیں گی۔ایسوسی ایشن نے آج رات ایک مختصر بیان میں کہا کہ اگلے تین گھنٹوں کے دوران کام بند ہونے سے ہسپتال میں 500 بیمار اور زخمی افراد صحت کی دیکھ بھال سے محروم ہو جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال میں جنریٹروں کو چلانے کے لیے ضروری ایندھن کی کمی کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں مریض اور انکیوبیٹرز میں موجود بچوں کے موت سے دوچار ہونے کا خطرہ ہے۔قابض فوج کے جنگی طیاروں نے گذشتہ دنوں جنوبی غزہ میں تل الھوا کے محلے میں القدس ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے القدس ہسپتال پر حملہ کیا اور اسے بمباری کی دھمکی دی۔قابض طیاروں نے غزہ کے مغرب میں الشاطی کیمپ میں ایک آباد مکان پر حملہ کیا۔الاقصیٰ چینل کے مطابق بیت لاہیا پراجیکٹ کے علاقے حبوب میں منیر الکہلوت کے گھر سے 7 شہداء کی لاشیں نکال لی گئیں، گھر کے ملبے تلے سے شہداء اور دیگر زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔قابض طیاروں نے جھڑپوں میں اضافے کے ساتھ ہی وسطی غزہ شہر میں نئے حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ القسام بریگیڈ کے مزاحمتی جنگجو بڑی تعداد میں قابض ٹینکوں پر گھات لگا کر انہیں براہ راست نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ کارروائیوں میں ان میں سے بہت سے ٹینک تباہ ہو گئے اور دشمن کئی فوجی جھنم واصل ہوئے ہیں۔