دمشق (یو این آئی/ایجنسیاں) بشار الاسد کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق پر راکٹ حملہ کیا ہے۔اس سے قبل 17 ستمبر کو دارالحکومت دمشق کے ہوائی اڈے اور 6 ستمبر اور 31 اگست کو ملک کے شمال میں حلب کے ہوائی اڈے کو بھی اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا تھا۔
ترکی میڈیا کے مطابق اسد حکومت کی خبر رساں ایجنسی صنا نے اسرائیل نے دمشق پر راکٹ حملہ کیا ہے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”دھماکے کی آواز سنائی دی گئی اور ہمارے فضائی دفاعی نظام نے جواب دیا۔”خبر میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی معلومات نہیں دی گئیں۔
یہ سب کو علم ہے دارالحکومت دمشق اور اس کے دیہی علاقوں میں انتظامیہ فوج سمیت ایرانی پاسداران انقلاب کے ما تحت دہشت گرد گروہوں اور خاص طور پر لبنانی حزب اللہ کے عناصر موجود ہیں۔
اسد حکومت نے ایک بیان دیا کہ 17 ستمبر کو دارالحکومت دمشق کے ہوائی اڈے اور 6 ستمبر اور 31 اگست کو ملک کے شمال میں حلب کے ہوائی اڈے کو بھی اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا تھا اور عارضی طور پر ہوائی اڈے سے خدمات کو بند کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکام عمومی طور پر شامی سرزمین پر حملوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
یاد رہے گذشتہ ماہ اسرائیلی فضائی حملے کے باعث دمشق میں پانچ شامی فوجی مارے گئے تھے۔ اس سے قبل جون میں ایک اور اسرائیلی حملے کی وجہ سے دمشق کے ائیر پورٹ کو سخت نقصان پہنچا تھا۔
بعد ازاں دمشق ائیر پورٹ کم از کم دو ہفتے بند رکھا گیا تھا۔ اسی طرح اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران دو مرتبہ حلب کے ائیر پورٹ کو بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔2011 کی شامی خانہ جنگی سے اسرائیل نے شام پر سینکڑوں بار فضائی حملہ کر کے بمباری کی ہے۔ اسرائیلی حملوں کا ہدف شام کے فوجی بھی ہوتے ہیں اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حزب اللہ بھی جو بشار الاسد کی مدد کے لیے شام میں موجود ہے۔
تاہم اسرائیل ان حملوں کے بارے تبصرہ کم ہی کرتا ہے۔ وہ سینکڑوں حملوں کو تسلیم کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اپنے دشمن ایران کو روکنے کے لیے حملے ضروری ہیں جس نے شام میں اسرائیل کے بالکل پڑوس میں قدم جمانے کی کوشش شروع کر رکھی ہے۔