لندن(ایجنسیاں):برطانیہ میں لز ٹرس کی تاریخی طور پر قلیل المدت حکومت ختم ہونے کے بعد، سابق وزیر اعظم بورس جانسن سمیت متعدد برطانوی قانون ساز م وزارت عظمی کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ برطانیہ کی حکمراں کنزرویٹو پارٹی ایک ایسے وقت میں ایک ہفتے کے اندر ایک نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے لئے کو شاں ہے، جب برطانیہ انتہائی اعلی سطح پر غیر یقینی صورت حال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لاکھوں لوگ ایسے حالات گزر بسرکے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جب کہ کھانے پینے کی اشیاء، ایندھن اور دوسری بنیادی اشیاء صرف کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اور ریکارڈ افراط زر کے سبب مورٹگیج کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔اور کساد بازاری سر پر منڈلا رہی ہے۔
بورس جانسن نے اگرچہ ابھی یہ اعلان بھی نہیں کیا ہے کہ وہ اقتدار کی دوڑ میں شامل ہیں، لیکن بک میکرز نے ان حالات میں انہیں اس دور کے لئے پسندیدہ امیدواروں میں سے ایک قرار دے دیا ہے جب کہ پارٹی تقسیم اور مایوسی کا شکار ہے اور ایک سال کے اندر اپنا تیسرا وزیر اعظم لانے کے لئے کوشاں ہے۔
برطانیہ میں لز ٹرس کی تاریخی طور پر قلیل المدت حکومت ختم ہونے کے بعد، سابق وزیر اعظم بورس جانسن سمیت متعدد برطانوی قانون ساز م وزارت عظمی کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانیہ کی حکمراں کنزرویٹو پارٹی ایک ایسے وقت میں ایک ہفتے کے اندر ایک نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے لئے کو شاں ہے، جب برطانیہ انتہائی اعلی سطح پر غیر یقینی صورت حال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لاکھوں لوگ ایسے حالات گزر بسرکے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جب کہ کھانے پینے کی اشیاء، ایندھن اور دوسری بنیادی اشیاء صرف کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اور ریکارڈ افراط زر کے سبب مورٹگیج کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔اور کساد بازاری سر پر منڈلا رہی ہے۔
بورس جانسن نے اگرچہ ابھی یہ اعلان بھی نہیں کیا ہے کہ وہ اقتدار کی دوڑ میں شامل ہیں، لیکن بک میکرز نے ان حالات میں انہیں اس دور کے لئے پسندیدہ امیدواروں میں سے ایک قرار دے دیا ہے جب کہ پارٹی تقسیم اور مایوسی کا شکار ہے اور ایک سال کے اندر اپنا تیسرا وزیر اعظم لانے کے لئے کوشاں ہے۔
برطانیہ میں لز ٹرس کی تاریخی طور پر قلیل المدت حکومت ختم ہونے کے بعد، سابق وزیر اعظم بورس جانسن سمیت متعدد برطانوی قانون ساز م وزارت عظمی کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانیہ کی حکمراں کنزرویٹو پارٹی ایک ایسے وقت میں ایک ہفتے کے اندر ایک نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے لئے کو شاں ہے، جب برطانیہ انتہائی اعلی سطح پر غیر یقینی صورت حال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لاکھوں لوگ ایسے حالات گزر بسرکے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جب کہ کھانے پینے کی اشیاء، ایندھن اور دوسری بنیادی اشیاء صرف کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اور ریکارڈ افراط زر کے سبب مورٹگیج کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔اور کساد بازاری سر پر منڈلا رہی ہے۔
بورس جانسن نے اگرچہ ابھی یہ اعلان بھی نہیں کیا ہے کہ وہ اقتدار کی دوڑ میں شامل ہیں، لیکن بک میکرز نے ان حالات میں انہیں اس دور کے لئے پسندیدہ امیدواروں میں سے ایک قرار دے دیا ہے جب کہ پارٹی تقسیم اور مایوسی کا شکار ہے اور ایک سال کے اندر اپنا تیسرا وزیر اعظم لانے کے لئے کوشاں ہے۔