بیروت: لبنان میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں حماس رہنما صالح العاروری دو ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق شہید صالح العاروری کا طوفان اقصیٰ کارروائی کے منصوبہ سازوں میں شمارکیا جاتا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق صالح العاروری اسرائیل کی ہٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر تھے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے رہنما حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصر اللّٰہ سے ملاقات کرنے والے تھے۔ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے ’المنار ٹیلی وژن‘ نے کہا ہے کہ اس حملے میں حماس پولٹ بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔حماس نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کے سینیئر رہنما صالح العاروری اور ان کے دو فوجی کمانڈر لبنان کے شہر بیروت کے علاقے الضاحیہ الجنوبیہ میں قتل کر دیے گئے ہیں۔دوسری جانب لبنانی نیوز ایجنسی (این این اے) نے کہا کہ بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ہونے والے ’حملے میں چار افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے ہیں۔‘ یہ وہ علاقہ ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کی مضبوط گرفت ہے۔حزب اللہ کے ٹیلی وژن سٹیشن ’المنار‘ نے کہا ہے کہ ہادی نصر اللہ ہائی وے کے قریب ایک چوک میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ یہ دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک دن قبل ہی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے خطاب کیا تھا۔
برطانوی نیوز ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایک عینی شاہد نے کہا ہے کہ یہ شاید ڈرون حملہ تھا جس نے گنجان آباد علاقے میں واقعے اس عمارت کی دوسری منزل کو نشانہ بنایا۔
اکتوبر کے اوائل سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے آغاز سے ہی حماس کی حامی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے درمیان لبنان کی جنوبی سرحد پر جھڑییں ہو رہی ہیں۔اسرائیلی حکام سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد بار بار کہتے رہے ہیں کہ وہ لبنان، قطر اور ترکی سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے باہر حماس کے رہنماؤں پر حملے کریں گے۔لبنان میں مقیم 57 سالہ العاروری حماس پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ تھے اور انہیں مغربی کنارے میں حماس کے عسکری ونگ کا اصل رہنما سمجھا جاتا تھا۔
دریں اثنا لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ڈرون نے بیروت میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا۔ بیروت کا جنوبی ٹاؤن حزب اللّٰہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے تیز کر دیے، رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری سے 24 گھنٹوں میں 200 سے زائد فلسطینی شہید کر دیے۔اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں حماس کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کردیا جبکہ اسرائیل نے لڑائی میں طوالت لانے کے لیے ہزاروں فوجیوں کو غزہ سے نکالنا شروع کر دیا ہے۔فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے چار دنوں میں 70 سے زیادہ اسرائیلی ٹینک، فوجی گاڑیاں تباہ، متعدد مورچہ بند اسرائیلی فوجی ہلاک کر دیے۔اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں مزید پانچ فلسطینی شہید کردیے، لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور شام میں فوجی تنصیبات پر بھی اسرائیلی فوج نے حملے کیے۔












