نئی دہلی(پریس ریلیز)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے یہاں منڈارن چینی زبان کی تدریس و تحقیق کے میدان میں علمی اشتراک کو مضبوط کرنے کے لیے ہندوستان میں تائیوان کے اقتصادی ثقافتی سینٹر کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیا ہے۔اس مفاہمت نامے سے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور تائیوان میں دیگر سرکردہ تعلیمی وتحقیقی اداروں کے درمیان اشتراک کو فروغ دینے کی راہیں ہموارہوں گی۔ یہ جانکاری ایک پریس ریلیز میں دی گئی ہے۔
پرفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہندوستان میں تائیوان کے اقتصادی ثقافتی سینٹر کے جناب ایچ۔ای۔سفیر باؤشوآن جیر،نمائندے تائیوان کی موجودگی میں پروفیسر ناظم حسین الجعفری،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ایجوکیشن ڈویژن،ٹی ای سی سی،نئی دہلی کے ڈائریکٹرجناب پیٹرز چین نے دونوں اداروں کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔
اس موقع پر جیر نے ہندوستانی طلبا کے لیے منڈارن چینی زبان سیکھنے سے جو امکانات پید اہوں گے اس کے متعلق گفتگو کی اور کہاکہ ایسے طلبا کے لیے ملازمت کے امکانات روشن ہوں گے کیوں کہ تائیوان کی چھوٹی اوردر میانے درجے کی کمپنیاں ہندوستان میں سرمایہ کاری کے امکانات پر غور کررہی ہیں۔
پروفیسر نجمہ اختر نے تائیوان حکومت کے تعاون سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تائیوان مطالعہ سینٹر قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ مختلف علوم و فنون اور ابھرتی ہوئی نئی ٹکنالوجیز کے ساتھ وسیع تر بنیادوں پر اشتراک کی راہ ہموار ہوسکے۔
مفاہمت نامے پر دستخط کے پروگرام میں بشریات و السنہ فیکلٹی کے ڈین اور شعبہ بیرونی السنہ کے انچارچ اور دیگر شراکت دار موجودتھے۔دونوں فریق کے درمیان آپس میں مومنٹو کی حوالگی کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔