نئی دہلی، 05 دسمبر (یو این آئی) ایمبولینس مین کے نام سے مشہور پدم شری جتیندر سنگھ شنٹی جمعرات کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) میں شامل ہو گئے۔اے اے پی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مسٹر شنٹی کو پٹکا اور ٹوپی پہنا کر اے اے پی خاندان میں شامل کیا۔ مسٹر کیجریوال نے کہا کہ آج میں مسٹر شنٹی کو عام آدمی پارٹی میں شامل کرتے ہوئے بہت خوش ہوں۔ وہ کسی شناخت کے محتاج نہیں۔ وہ نہ صرف دہلی اور ملک میں بلکہ بیرون ملک بھی اپنی سماجی خدمات کے لیے بہت مشہور رہے ہیں۔ وہ ایمبولینس مین اور دیگر مختلف ناموں سے جانے جاتے ہیں۔ خاص طور پر، جس طرح انہوں نے کورونا کے دور میں مرنے والوں کو احترام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ جتیندر سنگھ شنٹی اب تک 70 ہزار سے زیادہ لاشوں کو شمشان گھاٹ لے جاکر ان کی احترام کے ساتھ آخری رسومات ادا کر چکے ہیں۔ خاص طور پر کورونا کے دور میں جب لوگ اپنے ہی کنبہ کے افراد کی لاشیں لینے میں ہچکچاتے تھے۔ اس وقت مسٹر شنٹی نے لاشوں کی احترام کے ساتھ آخری رسومات ادا کیں۔ جس کی وجہ سے وہ خود بھی کورونا کا شکار ہو گئے۔ اس وقت جب ان کا پورا کنبہ کورونا کا شکار تھا، انہوں نے اپنے گھر والوں کی پرواہ کیے بغیر اپنا کام جاری رکھا۔ اس کام کے لیے انھیں پدم شری سے نوازا گیا۔
اے اے پی کے لیڈر نے کہا کہ اس کے علاوہ مسٹر شنٹی بیمار لوگوں کو ایمبولینس سروس فراہم کرتے ہیں اور انہیں وقت پر اسپتال پہنچا کر ان کی جان بچاتے ہیں۔ وہ ان کی بیماری کا علاج کرواتے ہیں۔مسٹر شنٹی نے کہا کہ مسٹر کیجریوال لوگوں کو زندگی دینے کا کام سنبھال رہے ہیں اور میں مرنے کے بعد کا کام سنبھالوں گا۔ اگر دہلی حکومت جینے سے لے کر دہلی اسمبلی میں جانے تک تمام انتظامات کر دے تو مجھے لگتا ہے کہ ہمارا مشن پورا ہو جائے گا۔ میں نے رضاکارانہ طور پر ‘اے اے پی’ خاندان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاست میرے لیے آشیرواد کمانے کا ذریعہ بنے گی کیونکہ مرنے کے بعد صرف یہی دعائیں اور آشیرواد آپ کا ساتھ دیں گی۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں جائے گا۔ ہمارا پیغام ہے کہ انسان کے ساتھ انسان کا بھائی چارہ ہو۔