18 سیاسی جماعتوں کی تائید ، پارلیمنٹ میں بل پیش ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
حیدرآباد : بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کی دہلی میں ایک روزہ بھوک ہڑتال اختتام کو پہونچی ۔ خواتین تحفظات کے لیے جنترمنتر پر کئے گئے احتجاج سے 18 سیاسی جماعتوں نے اظہار یگانگت کیا ۔ سیاست نیوزکے مطابقمرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کے لیے کویتا نے اپنی احتجاجی مہم کو ملک بھر میں توسیع دینے کا اعلان کیا ۔ کویتا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ احتجاج کسی ریاست کا احتجاج نہیں ہے اور نہ ہی کوئی سیاسی مسئلہ ہے ملک کی نصف فیصد آبادی رکھنے والی خواتین کا مسئلہ ہے ۔ پارلیمنٹ میں خواتین کے لیے 33 فیصد تحفظات کا بل پیش کرنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ خواتین کے احتجاج کے سامنے وزیراعظم نریندر مودی کو سرجھکانا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں پارلیمنٹ اجلاس کے اختتام تک ویمن ریزرویشن کے لیے احتجاج کو جاری رکھا جائے گا بلکہ اس میں مزید شدت پیدا کی جائے گی ۔ سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کویتا کے احتجاج کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ جماعتیں پارلیمنٹ میں بل منظور ہونے تک اس احتجاج سے مکمل اظہار یگانگت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بننے سے قبل نریندر مودی خواتین تحفظات بل کی تائید کی تھی ۔ وزیراعظم بننے کے بعد اس کو فراموش کردیا گیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے علاوہ اکالی دل ، شیوسینا ، پی ڈی پی ، نیشنل کانفرنس ، ٹی ایم سی ، جے ڈی یو ، این سی پی ، سی پی آئی ، ایس پی ، آر ایل ڈی ، کے نمائندوں نے احتجاج میں حصہ لیا ۔ اس کے علاوہ رکن راجیہ سبھا کپل سبل ، مشہور وکیل پرشانت بھوشن کے علاوہ دوسری سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور مہیلا تنظیموں کی نمائندوں نے شرکت کی ۔ بی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا کے کیشو راؤ نے کویتا کو شربت پلاتے ہوئے بھوک ہڑتال ختم کرایا ۔ بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے ان کے بھوک ہڑتال کی تائید و حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں اور رضاکارانہ تنظیموں خواتین تنظیموں سے اظہار تشکر کیا ۔