ممبئی، 22 مارچ (یو این آئی) بزرگ سماجی کارکن انا ہزارے نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کو اپنے اعمال کا انجام قرار دیتے ہوئے ان دنوں کو یاد کیا جب مسٹر کیجریوال ان کے معاون کارکن کے طور پر ان کے ساتھ شراب کے خلاف آواز اٹھاتے تھے۔گذشتہ دہائی کے آغاز میں ‘انڈیا اگینسٹ کرپشن’ کے بینر تلے بدعنوانی مخالف تحریک کی قیادت کرنے والے انا ہزارے نے مہاراشٹر میں اپنے گاؤں رالیگاؤن سدھی میں کہا، ”مجھے بہت دکھ ہوا کہ اروند کیجریوال جیسا آدمی جو میرے ساتھ کام کرچکا ہے، ہم نے شراب کے حوالے سے آواز اٹھائی تھی، آج وہ شراب کی پالیسی بنا رہے ہیں۔ مجھے اس بات کا افسوس ہوا”۔
دہلی ایکسائز پالیسی کے مبینہ گھوٹالے سے حاصل ہونے والی رقم کے استعمال کے پہلوؤں کی جانچ کرنے والی ایجنسی نے جمعرات کے روز دہلی کے وزیر اعلیٰ کو ان کے گھر کی تلاشی اور دو گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کرلیا، کیونکہ انہوں نے 9 مرتبہ بھیجے گئے سمن کو نظر انداز کیا تھا۔انا ہزارے نے کہا، ”لیکن وہ کیا کریں گے؟ اقتدار کے آگے کچھ نہیں چلتا ہے۔ آخر کار انہيں اپنی کرتوت کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔ اگر ہم یہ باتیں نہ کرتے تو گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہ ہوتا”۔انا ہزارے نے کہا کہ کیا کچھ ہوا ہے اور قانونی طور پر کیا ہوگا، اسے اب حکومت دیکھے گی۔