تہران، 25 نومبر (یو این آئی) ایران کے رہبر اعلی علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ بین الاقوامی عدالت جرائم کی جانب سے غزہ میں جنگی جرائم کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے لیے گرفتاری وارنٹ جاری کرنا کافی نہیں ہے، نتن یاہو کی سزا سزائے موت ہونی چاہیے۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، علی خامنہ ای نے تہران میں پاسداران انقلاب کی ملیشیا فورس (بسیج) کے ارکان سے خطاب کیا۔غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا، "نتن یاہو کے خلاف گرفتاری کا حکم جاری کیا گیا، یہ کافی نہیں ہے اس کی سزا موت ہے۔ اسرائیلی قیادت جو اس کام کی سربراہ ہے ان کے لیے سزائے موت کا فیصلہ ہونا چاہیے۔
شہریوں کی رہائشی علاقوں پر بمباری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایرانی رہنما نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں لوگوں کے گھروں پر بمباری کوئی فتح نہیں ہے، احمق لوگ یہ نہ سمجھیں کہ عوام کے گھروں اور ہسپتالوں پر بمباری کر کے انہوں نے فتح حاصل کر لی ہے۔ کوئی بھی اسے فتح نہیں سمجھتا یہ جو وہ کر رہے ہیں فتح نہیں جنگی جرائم ہیں۔”
عالمی عدالت نے 21 نومبر کو اپنے فیصلے میں اعلان کیا تھا کہ "غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے” اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔