لکھنؤ:گزشتہ پندرہ برسوں کی طرح اس برس بھی ہوٹل میزبان انٹر نیشنل میں حج تر بیتی کیمپ کا انعقاد و اہتمام من جانب آل انڈیا مائنارٹیز فیڈریشن اور مدینہ گرامین وکاس سیوا سنستھان، ہوا ۔
آغاز تلاوت قر آن حکیم سے حافظ عبد الر حمن نے کیا ۔ نظامت کبیر احمد نے بحسن خوبی کی اور نعت رسول اکر م کا نذرانہ پیش کیا ۔ ڈاکٹر رئیس احمد خان نے حاجی صولت علی ، پروفیسر خان محمد عاطف ، محمد خالد ، اور وسیم حیدر کی گلپوشی اور خیرمقدم کیا ۔ خصوصی مقررین میں مولانا سید بلال حسنی ندوی ، مولانا خالد رشید فرنگی محلی ، مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی ، نے متائثر کن تقاریر کیں ۔ شارق علوی (کانپور ) نے حج و عمرہ پر شرکاء کی ذہن سازی کی ۔ اور ارکان حج کے باریک مسائل سے واقف کرایا ۔ واضح رہے تقریبا آٹھ سو عازمین حج نے تر بیت حاصل کی۔ نیز شارق علوی کی ہی دعا پر اس تر بیتی کیمپ کا اختتام ہوا ۔ ظہر کی اذان نور احمد نے دی ۔اور اجتماعی نماز و ظہرانہ کا اہتمام رہا ۔ اس موقع پر پروفیسر خان محمد عاطف ، محمد خالد ، اور وسیم حیدر نے حج تر بیتی کیمپ کے انعقاد پر اظہار مسرت کیا ۔ مولانا سید بلال حسنی ندوی(ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے اپنی مختصر مگر بھر پور تقریر میں حج اور عمرے کی اہمیت و افادیت پر قر آن و حدیث کے آئینے میں روشنی ڈالی ۔ امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا اس طرح کی متبرک تقاریب ملت میں کام کرنے کا مستحسن جذبہ پیدا کر تی ہیں ۔ معتبر ادیب مولانا جعفرمسعود حسنی ندوی نے فرمایا اگر خدا وسعت دے تو ایک مر تبہ حج ضرور کرنا چاہئے ۔ انہوں نے خدمت خلق پر بالخصوص زور دیا ۔
ارکان حج کے سلسلے میں سوال وجواب کا حسین سلسلہ دیر تک رہا ۔ محفل کے اختتام پر پروگرام کے کنوینر حاجی کبیر احمد نے تمام شرکاء علماء اور سامعین کا شکریہ ادا کیا ۔