نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے مالویہ نگر اسمبلی حلقہ میں جمعہ کو دن دیہاڑے ایک نوجوان کے ذریعہ 23 سالہ خاتون کے قتل کو لے کر بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔”آپ” کا کہنا ہے کہ دہلی میں قتل کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور ایل جی وی کے سکسینہ دہلی کے لوگوں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ جہاں جمعرات کو دہلی کے ڈبری میں ایک خاتون کا قتل کر دیا گیا، وہیں جمعہ کو مالویہ نگر پولیس اسٹیشن سے صرف 100-150 میٹر کے فاصلے پر ایک لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔ دن کے اجالے میں پیش آنے والے اس واقعہ پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ دہلی میں ایک اور بیٹی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔یہ بہت افسوسناک ہے۔ دہلی میں لاء اینڈ آرڈر ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ ایل جی صاحب اور وزیر داخلہ سے گزارش ہے کہ پولیس کو تھوڑا فعال کریں۔ دہلی کی بیٹیوں اور دہلی کے لوگوں کی حفاظت بہت ضروری ہے۔دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے سومناتھ بھارتی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈی ڈی اے کے وجے منڈل میں رات تقریباً 11:45 بجے ایک 23 سالہ لڑکی کو ایک لڑکے نے لوہے کی سلاخ سے مار ڈالا۔ مالویہ نگر اسمبلی حلقہ میں قتل کیا گیا۔ اس واقعہ نے پوری دہلی کو ہلا کر رکھ دیا۔یہ افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ واقعہ مالویہ نگر تھانے سے صرف 100-150 میٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ وجے منڈل پارک میں صبح 10:00 بجے بھی 500-600 لوگ چہل قدمی کرتے پائے جاتے ہیں۔ جائے وقوعہ سے تقریباً 10 میٹر دور ڈی ڈی اے پارک میں تعینات سیکیورٹی گارڈز بھی موجود تھے۔ ایسے میں دن دیہاڑے قتل کا واقعہ ہونا ظاہر کرتا ہے کہ مجرموں کے حوصلے ساتویں آسمان پر ہیں۔
ایم ایل اے سومناتھ بھارتی نے کہا کہ ایسے موقع پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، لیکن حقائق سے منہ بھی نہیں موڑنا چاہئے۔ جن لوگوں کو ذمہ داری سونپی گئی ہے ان سے سوالات کیے جائیں۔ کل ڈبری میں خاتون کو گولی ماری گئی اور آج صبح لڑکی کو قتل کردیا گیا۔ اسی طرح جو واقعہ منی پور اور اناؤ میں پیش آیا اس کے پیچھے ایک ذہنیت ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں یا جہاں پولیس بی جے پی کے ماتحت ہے، مجرموں کے حوصلے آسمان پر ہیں۔ مجرموں کو لگتا ہے کہ وہ کچھ بھی کریں، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جس طرح سے بی جے پی نے برج بھوشن سنگھ کو سیکورٹی دی، اس سے صاف ہو جاتا ہے کہ بی جے پی کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ ایک طرح کا دھوکہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کی خواتین اور بیٹیاں وزیر اعظم سے پوچھنا چاہتی ہیں کہ ہم نے بی جے پی کو 7 ایم پی اس لیے نہیں دیے کہ خواتین کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ ہوں اور وزیر اعظم خاموش رہیں گے۔ آئینی طور پر امن و امان، پولیس اور زمین دہلی مرکزی حکومت میں یعنی وزیر اعظم اورمرکزی وزیر داخلہ دہلی کو جرائم سے پاک اور خواتین کو محفوظ بنانا مرکز کے نمائندہ ایل جی ڈی کے سکسینہ کی ذمہ داری ہے۔ لیکن ایل جی کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ دہلی کے لوگوں نے مودی حکومت کو جو ذمہ داری سونپی ہے، وہاں کچھ نہیں ہو رہا ہے۔ جبکہ مودی آرڈیننس لا کر وہ حقوق چھیننا چاہتے ہیں جو دہلی کے لوگوں کے حوالے کیے تھے۔ یہ ملک کو مضبوط کرنے کے لیے بی جے پی کا عمل ہے۔ایم ایل اے سومناتھ بھارتی نے کہا کہ ملک بھر میں خواتین پر بار بار حملے ہو رہے ہیں لیکن وزیر اعظم کو سیاست کے علاوہ کچھ نظر نہیں آ رہا ہے۔ پی ایم منی پور اور برج بھوشن پر خاموش ہیں، لیکن راجستھان میں ریلی کرنے کا وقت ہے۔ ان کے پاس پارلیمنٹ میں آنے کا وقت نہیں ہے لیکن ان سلگتے ہوئے مسائل پر آواز اٹھانے والے کو پارلیمنٹ سے باہر پھینک دیا جائے گا۔ دہلی کے لوگوں نے اروند کیجریوال کو جو حقوق سونپے ہیں، ان کو چھیننے کے لیے آرڈیننس لانے کا وقت ہے، لیکن مودی جی اور ایل جی کے پاس امن و قانون، پولیس اور زمین کو دی گئی ذمہ داری پر عمل کرنے کا وقت نہیں ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ دہلی اور ملک کاعوام دیکھ رہی ہے کہ کس طرح خواتین کے خلاف جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن مودی سرکار کانوں میں تیل ڈال کر سو رہی ہے۔ یہ بہت افسوسناک ہے۔