نئی دہلی (یو این آئی) مغربی بنگال کی راجدھانی کولکتہ کے ایک اسپتال میں ایک خاتون ریزیڈنٹ ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف ملک بھر کے سرکاری اسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال منگل کے روزدوسرے دن بھی جاری رہی۔ہڑتال کا اہتمام فیڈریشن آف آل انڈیا ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کیا ہے۔ ڈاکٹروں کی تنظیموں نے مرکزی حکومت کی وزارتوں کو خط لکھ کر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور اسپتالوں میں حفاظتی انتظامات کو مضبوط کرنے کی مانگ کی ہے۔
ڈاکٹروں نے پیر سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ریذیڈنٹ ڈاکٹر نے عصمت دری اور قتل کے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ خاتون ڈاکٹر کے قتل کے خلاف ملک بھر کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں۔ تاہم ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز بحال کر دی گئی ہیں۔
اس دوران کولکتہ ہائی کورٹ نے پورے معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو سے جانچ کرانے کا حکم دیا ہے۔ کولکتہ کے متعلقہ اسپتال کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فیڈریشن نے ڈاکٹروں کی حفاظت کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے اور مرنے والی ڈاکٹر کے لیے جلد انصاف اور ملک بھر کے تمام ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے حفاظتی معیارات پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ آل انڈیا مہیلا کانگریس نے ڈاکٹروں کی پرامن ہڑتال اور مطالبات کی مکمل حمایت کی ہے۔